گندم کی امپورٹ کے معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل
وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین کا کہنا ہے کہ گندم کی امپورٹ کے معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
وزیر خوراک پنجاب کا کہنا ہے کہ اس وقت وفاقی سیکرٹری خوراک اور چاروں صوبائی سیکرٹری فوڈز اہم میٹنگ کررہے ہیں، آج جو ایشو بنا ہے وہ گندم کی امپورٹ کے باعث ہوا ہے، اس امپورٹ پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
صوبائی وزیر خوراک نے بتایا کہ اس کمیٹی کی رپورٹ کو پبلک کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میری اپوزیشن لیڈر سے ملاقات ہوئی ہے، اس ایشو پر اپوزیشن لیڈر کی بھی تجاویز لی ہیں۔
گندم خریداری کا بحران برقرار، سبسڈی تجاویز آگے نہ بڑھ سکیں
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں دو کروڑ تئیس لاکھ ٹن گندم کاشت کی جاتی ہے، محکمہ خوراک دو ملین میٹرک ٹن کی خریداری کرتا ہے، ایک ملین میڑک ٹن خریداری پر 100 ارب روپے کا قرض لینا پڑتا ہے، دو سیزن اگر گندم کو ذخیرہ کیا جائے تو اس پر 80 ارب روپے کے اخراجات آتے ہیں۔
بکری فارمنگ کی جعلی کمپنیاں، رقم دگنی ہونے کا لالچ، شہری کروڑوں روپے سے محروم
انہوں نے کہا کہ اس وقت گندم خریداری کی پالیسی پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خوراک نے کہا کہ کسان اور کاشتکار کے ساتھ شہروں میں بھی حکومت کو برا بھلا کہا جارہا ہے، ہم گندم کی امپورٹ کی مذمت کرتے ہیں، یہ امپورٹ نہیں ہونی چاہئے تھی۔
Comments are closed on this story.