جنسی استحصال کا الزام، سابق بھارتی وزیراعظم کا پوتا جرمنی فرار
سابق بھارتی وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے اورجنتا دل سیکولر کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا متعدد خواتین کی جانب سے جنسی استحصال کے الزامات کے بعد بنگلورو سے جرمنی فرار ہو گیا ہے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پو تے کی ویڈیو کرناٹک میں 26 اپریل کوقومی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ سے ٹھیک دو دن پہلے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد کرناٹک کی سیاست ، جنتا دل سیکولر اور بی جے پی کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
مبینہ اسکینڈل گزشتہ ہفتے کے روز ایک خاتون کی جانب سے ریونا پر جنسی استحصال کا الزام لگانے اور ان کے خلاف پولیس میں مقدمہ درج کروانے کے بعد سامنے آیا۔ متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ 2019 سے 2022 کے دوران اسے کئی بار پرجول ریونا جنسی استحصال کانشانہ بنایا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی اور خواتین کی جانب سے بھی پرجول ریونا پر اسی طرح کے الزامات لگائے جا رہےہیں ۔
کرناٹک کے وزیر پرینک کھرگے نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے مبینہ ویڈیو کیس میں سابق وزیر اعظم کے پوتے کو فرار کروایا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق معاملے پرکرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے اسپیشل کمیٹی تشکیل دے دی، ویڈیو اسکینڈل معاملے پر کمیٹی نے جانچ کے سلسلے میں کئی افراد کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
مبینہ اسکینڈل پر جہاں بی جے پی کے رہنما کھل کر بات کرنے سے کترا رہے ہیں وہیں جنتا دل سیکولر کے رکن اسمبلی نے پارٹی کے صدر دیوے گوڑا کو دو صفحات پر مشتمل ایک خط لکھاہے اور پرجول ریونا کو پارٹی سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملے پر پارٹی کوشرمندگی کا سامنا کرنا پڑر ہا ہے، وائرل ویڈیو پارٹی کے وقار کو نقصان پہنچارہی ہے ۔ جبکہ کرناٹک ریاست کی خواتین کمیشن کی صدر ڈاکٹر ناگ لکشمی چودھری بھی اس سلسلے میں حکومت کو خط لکھ چکی ہیں۔
معاملے پر کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی بھی خاموش نہ رہیں نے وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سوال کیا کہ مودی جی کیا اب بھی آپ خاموش رہیں گے؟ پرینکا نے ایکس پر لکھا ہے کہ جس لیڈر کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر وزیر اعظم تصویر کھنچواتے ہیں، جس لیڈر کے حق میں انتخابی تشہیر کرنے 10 دن قبل وزیر اعظم خود آتے ہیں، آج کرناٹک کا وہ لیڈر فرار ہے۔پرجول کے جرم کے بارے میں سن کر ہی دل دہل جاتا ہے۔ سینکڑوں خواتین کی زندگی جس نے تہس نہس کر ڈالی۔ مودی جی کیا اب بھی آپ خاموش رہیں گے؟
دوسری جانب جے ڈی ایس پر حملہ کرتے ہوئے کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ مجھے میڈیا سے پتہ چلا ہے کہ پرجول ریونا بھارت سے فرار ہوگئے ہیں جو کہ ایک ناقابل معافی جرم ہے۔
جبکہ بی جے پی خود کو اس تنازع سے الگ تھلگ رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔ ریاستی بی جے پی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک پارٹی کے طورپر ہمارا اس ویڈیو سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ جبکہ خود ریونا نے دعویٰ کیا ہے کہ ویڈیو ان کے امیج کو خراب کرنے اور ووٹروں کے دماغ میں زہر بھرنے کے لیے وائرل کی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ بھارت کے گیارہویں وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا یکم جون 1996 سے 21 اپریل 1997کے درمیان وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے ہیں ۔ رجول ریونا بھارت کے حکمران قومی جمہوری اتحادکی حلیف جماعت جنتا دل سیکولر کے رکن پارلیمنٹ اور جنوبی ریاست کرناٹک کے ہاسن پارلیمانی حلقے سے این ڈی اے کے امیدوار ہیں۔ 33سالہ پرجول ریونا کے والد ایچ ڈی ریونا ریاست کرناٹک کے وزیر رہ چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.