بھارتی مسلمان نوجوان پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار
بھارت میں ایک مسلم نوجوان کو فوج کے خلاف جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جس موبائل فون نمبر کی بنیاد پر گجرات کے ثقلین کو گرفتار کیا گیا ہے وہ اس نے 53 سالہ لابھا شنکر مہیشوری کو فراہم کیا تھا۔
ملٹری انٹیلیجنس کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر گجرات کے اینٹی ٹیررازم اسکواڈ نے اکتوبر 2023 میں پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے والے لابھا شنکر مہیشوری کو گجرات کے شہر تاراپور سے گرفتار کیا تھا۔
لابھا شنکر مہشیوری کو فراہم کیا جانے والا فون نمبر پاکستان کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوج کی خفیہ سرگرمیوں سے متعلق معلومات کی فراہمی کے لیے استعمال ہوتا تھا۔
انڈیا ٹوڈے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ لابھا شنکر پاکستانی شہری تھا جس نے بھارتی شہریت حاصل کی تھی۔ وہ واٹس ایپ کے ذریعے بھارتی فوج کی نقل و حرکت اور دیگر سرگرمیوں کے بارے میں پاکستان میں اپنے ہینڈلرز کو معلومات فراہم کیا کرتا تھا۔
اکتوبر 2023 میں لابھا شنکر مہیشوری کی گرفتاری کے بعد ثقلین روپوش ہوگیا تھا۔ پاکستانی انٹیلیجنس آپریٹیو کی سرگرمیوں کے بارے میں ملٹری انٹیلیجنس کو گزشتہ برس جولائی میں معلوم ہوا تھا۔ لابھا شنکر کو جو فون نمبر فراہم کیا گیا تھا اس کی مدد سے وہ واٹس ایپ کے ذریعے فوج کے عملے کے موبائل فونز کو ہینگ کیا کرتا تھا۔ فوج کے اس عملے کا تعلق ملک بھر کے آرمی پبلک اسکولز سے تھا۔
ذرائع کے مطابق وہ ”ہر گھر ترنگا“ کے نام سے چلائی جانے والی مہم کے تحت فوجی افسران اور سپاہیوں کو اسپائی ویئر انسٹال کرنے کی ترٹیب دیا کرتا تھا۔ یہ گزشتہ برس جشنِ آزادی سے کچھ دن پہلے کی بات ہے۔
واٹس ایپ کے ذریعے ان افسران سے کہا جاتا تھا کہ بھیجی جانے والی ایپ کو انسٹال کریں اور اپنے وارڈ کی تصویر بھی ترنگے کے ساتھ اپ لوڈ کریں۔ یہ گویا ایک مقابلے میں حصہ لینا تھا۔
Comments are closed on this story.