وزیراعظم کی آئی ایم ایف مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، دانشمندانہ پالیسیوں کے ذریعے ملکی معیشت دوبارہ پٹری پر لانے کا عزم
وزیر اعظم شہباز شریف عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے ریاض میں موجود ہیں جہاں ان سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے ملاقات کی ہے۔
یہ وزیر اعظم کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد ایم ڈی آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی ملاقات تھی۔ شہباز شریف کی آخری ملاقات جون 2023 میں پیرس میں سمٹ ہوئی تھی۔
وزیر اعظم نے گزشتہ سال آئی ایم ایف سے 3 بلین ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) حاصل کرنے میں پاکستان کی حمایت پر کرسٹالینا کا شکریہ ادا کیا جو کہ اب تکمیل کے قریب ہے۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا کل اجلاس متوقع ہے، اجلاس میں اسٹینڈ بائے ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت 1.1 ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کا فیصلہ کیا جائے گا۔
دورانِ ملاقات ایم ڈی آئی ایم ایف نے پچھلے سال کے اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے کردار کو سراہا۔
کورونا وبا کے دوران دنیا بھر میں غیر مساوی رویہ دیکھا گیا، وزیر اعظم
وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ ان کی حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں اپنی مالیاتی ٹیم کو ساختی اصلاحات کرنے، سخت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور ایسی دانشمندانہ پالیسیوں پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے جو میکرو اکنامک استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنائیں۔
دونوں فریقین نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ گزشتہ سال میں حاصل ہونے والے فوائد کو مستحکم کیا جائے اور اس کی اقتصادی ترقی کی رفتار مثبت رہے۔
ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ جاری پروگرام کے بارے میں اپنے ادارے کے نقطہ نظر بشمول جائزہ کے عمل سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو اپنی سہولت کے مطابق دورہ پاکستان کی پرخلوص دعوت بھی دی۔
ملاقات کے بعد جاری پیغام میں کرسٹالینا جارجیوا نے لکھا کہ ’سپیشل میٹنگ 24 کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم شہباز اور ان کی ٹیم کے ساتھ انتہائی نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ ہم نے چیلنجوں سے نمٹنے اور تمام پاکستانیوں کے فائدے کے لیے مضبوط،م پائیدار اور زیادہ جامع ترقی کے لیے پالیسی اصلاحات اور مضبوط فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا‘۔
قبل ازیں، کرسٹالینا جارجیوا نے ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں چین کی کارکردگی توقعات سے بڑھ کر اچھی رہی جبکہ پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے۔
منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ اس میٹنگ کے دوران آئی ایم ایف کے دو پیغامات ہیں۔
کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ ایڈوانس معیشتوں میں امریکا کی کارکردگی اچھی ہے، انڈونیشیا، ملائیشیا، انڈیا جیسی ابھرتی مارکیٹس کی کارکردگی بھی اچھی ہے۔
ان کا کہنا تھا چین کی کارکردگی پہلی سہ ماہی میں توقعات سے کچھ بڑھ کر اچھی رہی، بعض ممالک جیسے کہ پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، مصر اب بہتر ہے لیکن اسے بھی مشکلات ہیں۔
وزیراعظم اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلئے گیمبیا جائیں گے
ایم ڈی آئی ایم ایف کا کہنا تھا کم آمدنی والے ممالک کی حالت خراب ہو رہی ہے، کورونا کی وبا کے باعث دنیا کو 3.3 ٹریلین ڈالر کا نقصان پہنچا، کورونا کے باعث معاشی نقصان سے کم آمدنی والے ممالک زیادہ متاثر ہوئے۔
کرسٹا لینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے اس وقت تین ترجیحات ہیں، اول ترجیح یہ ہے جن ملکوں میں مہنگائی بہت زیادہ ہے اسے ٹارگٹ تک لایا جائے، کسی حد تک مہنگائی میں کمی لانے میں کامیاب ہوئے ہیں تاہم کام باقی ہے۔
Comments are closed on this story.