ہندو حکمرانوں کے مظالم پر تنقید سے مودی کے تن بدن میں آگ لگ گئی
کانگریس کے صدر راہل گاندھی کی طرف سے ہندو راجوں، مہاراجوں کے ظلم و ستم کے تذکرے پر بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔ راہل گاندھی نے انتخابی مہم کے دوران ایک جلسے سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ جب ملک میں راجوں اور مہاراجوں کا دور تھا تب سب کچھ اُن کی مرضی سے ہوتا تھا اور وہ کسی کی بھی زمین ہتھیالیا کرتے تھے۔
راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ ملک میں ہر طرف برپا ظلم و ستم کا بازار ختم کرنے کے لیے عوام کی مدد سے کانگریس نے آزادی کے لیے جنگ لڑی اور آزادی حاصل کی۔
نریندر مودی نے کرناٹک کے شہر بیلاگاوی میں جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ ”کانگریس کے شہزادے نے“ نے ہندو راجوں اور مہاراجوں کا تو ذکر کیا مگر مسلم نوابوں، نظاموں، سلطانوں اور بادشاہوں کی بات نہیں کی جن کے ادوار میں بھی بھارت کے لوگوں پر بہت ظلم ڈھایا گیا۔
نریندر مودی نے کہا کہ راہل گاندھی اس اتحاد کے ساتھ ہیں جس میں شامل جماعتیں مغل شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر کو سراہتی ہیں جبکہ عالمگیر نے ملک میں ہزاروں مندر تباہ کیے۔ مودی کا دعویٰ تھا کہ مسلم نوابوں، نظاموں، سلطانوں اور بادشاہوں کے دور میں لوگوں کو قتل کیا جاتا رہا، ان کی املاک ضبط کی جاتی رہیں اور گائیں بھی کاٹ کر کھائی جاتی رہیں۔
کرناٹک کے ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف اکساکر زیادہ سے زیادہ ووٹ بٹورنے کے لیے نریندر مودی نے، وزیر اعظم کے منصب کا احترام نظر انداز کرتے ہوئے، ایک ایسے واقعے کا بھی ذکر کیا جس کی بنیاد کوئی مذہبی تنازع تھا اور نہ ہی اُس کی کوکھ سے کسی تنازع نے جنم لیا ہے۔
مودی نے کہا کہ 18 اپریل کو کانگریس کے ایک کونسلر نرنجن ہریمتھ کی بیٹی نیہا کو اُس کے سابق کلاس میٹ فیاض نے چاقو کے وار کرکے قتل کردیا۔ اس پر کانگریس خاموش رہی مگر ہم اپنی بیٹیوں کا قتل برداشت نہیں کرسکتے۔
Comments are closed on this story.