Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی پر کام شروع

سیکریٹری صنعت و پیداوار کی سربراہی میں آٹھ رکنی کمیٹی قائم، نجکاری منصوبے کا بھی جائزہ لیا جائے گا
شائع 28 اپريل 2024 03:54pm

وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے۔ وزارت صنعت و پیداوار نے ہفتے کو ایک آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی ممکن بنانے کے حوالے سے کام کرے گی۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی سیکریٹری صنعت و پیدوار کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی میں ایڈیشنل سیکریٹری صنعت و پیداوار، سینیر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ، جوائنٹ سیکریٹری خزانہ، پی آئی ڈی سی کے سی ای او، پاکستان اسٹیل ملز کی ورکرز یونین کے نمائندے، ڈائریکٹر ٹیکنیکل اور کارپوریٹ سیکریٹری کے علاوہ پاکستان اسٹیل ملز کے دو آزاد بورڈ ممبرز بھی شامل ہیں۔

یہ کمیٹی پاکستان اسٹیل ملز کو بند کرکے اس کے پلانٹ اور مشینری کو بیچنے کے منصوبے کا بھی جائزہ لے گی۔ ساتھ ہی ساتھ یہ کمیٹی نجی شعبے کے اشتراکِ عمل سے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے امکانات کا بھی جائزہ لے گی۔

یاد رہے کہ نگراں حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کو اُن سرکاری اداروں کی فہرست سے نکال دیا تھا جنہیں، مسلسل خسارے کے باعث، فروخت کرنے کا مںصوبہ تیار کیا گیا تھا۔

بعد میں معاملات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد نگراں حکومت نے نجی شعبے کے حوالے کرنے کے لیے سرکاری شعبے کے اداروں کی نئی فہرست مرتب کی تھی۔ نجکاری کا معاملہ سیاسی دباؤ اور مزاحمت کے باعث اب تک زیادہ زور نہیں پکڑ سکا ہے۔

حکومت کے موجودہ نجکاری پروگرام کے تحت سرکاری ملکیت کے 26 اداروں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔ اس حوالے سے مختلف سطحوں پر کام ہوتا رہا ہے۔

نگراں حکومت میں نجکاری کے وزیر فواد حسن فواد نے کہا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز ایک مردہ گھوڑا ہے جس کی نجکاری نہیں کی جاسکتی۔ 2018 اور 2019 کے دوران سرکاری ملکیت کے اداروں پر 2542 ارب روپے کرچ کیے گئے۔ 2020 میں سرکاری ملکیت کے اداروں کا مالیاتی خسارہ خام قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 7 فیصد کے مساوی تھا۔ تب سے اب تک اس خسارے میں مزید اضافہ ہوچکا ہے۔

Pakistan Steel Mills

Ministry of Industry and Production

PRIVATIZATION OF SEOs

NEW LIST FOR PRIVATIZATION