بھارت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامی یونیورسٹی کا بجٹ کم کر دیا گیا
بھارت میں مسلمانوں کی جامعات بھی مودی کے زہریلے پروپیگنڈے کے زیراثر ہیں، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بی جے پی کی شدت پسندی کی بھینٹ چڑھ گئی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامی یونیورسٹی کا بجٹ 15 فیصد کم کر دیا گیا، مسلمانوں کے تعلیمی اداروں کو ہدف بنا نا ہندوتوا سوچ کی عکاسی ہے۔
بھارت میں مودی کا گزشتہ 10 سالہ اقتدار فرقہ وارایت اور نفرت کی سیاست پر مشتمل ہے۔ صدیوں پرانی یونیورسٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کی فرقہ وارانہ سیاست کا شکار ہوگئی۔ کئی مسلم اکثریتی جامعات مودی کی دور حکومت میں تشدد اور حملوں کی زد میں آئی ہیں۔
مودی نے پیر کو علی گڑھ کے ایم پی ستیش گوتم کے لیے مہم چلاتے ہوئےمسلم مخالف بیانیے کو دہرایا۔
پی ایچ ڈی اسکالر کہتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں علی گڑھ یونیورسٹی میں تنازعات کو سیاسی رنگ دیا گیا، بی جے پی کا سیاسی بیانیہ روزگار کے بجائے انتہاء پسندی پر مرکوز ہے۔
طلباء کا کہنا ہے کہ تعلیم کا جتنا استحصال بی جے پی نے کیا کسی اور پارٹی نے نہیں کیا، جو آسامیاں آتی بھی ہیں ان پر بی جے پی اپنے بندوں کو لگا دیتی، اس جماعت کی جانب سے فرقہ وارانہ سوچ کو پذیرائی دی جاتی ہے۔
Comments are closed on this story.