وزیراعظم کے حکم پر ایف بی آر کے 12 اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹادیا گیا
وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے 12 اعلی افسران کو عہدوں سے ہٹادیا گیا۔
ذرائع کے مطابق گریڈ 21 اور 22 کے 12 افسران کو عہدوں سے فارغ کرکے خدمات ایف بی آر ایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں، ایف بی آر نے افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ممبر کسٹمز اکاؤنٹنگ مکرم جاہ انصاری، ممبر آئی آر پالیسی آفاق قریشی کی خدمات بھی ایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں، ممبر کسٹمز آپریشن ڈاکٹر فرید اقبال قریشی، شاہ بانو خان ڈی جی آئی او سی او کو ممبر ایڈمن پول بھیج دیا گیا۔
ڈاکٹر فرید اقبال قریشی ممبر کسٹمز آپریشن، طارق مصطفیٰ خان اکاؤنٹنگ ممبر اوراحمد رؤف ڈی جی لاء اینڈ پراسیکیوشن کی خدمات ایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں، حیدر علی دھریجہ چیف کمشنر کراچی کو ممبر ایڈمن پول بھیج دیا گیا۔
وزیر اعظم کا ایکشن، چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد، متعلقہ افسران معطل، انکوائری کا حکم
نوٹیفکیشن کے مطابق محمد اعظم شیخ ڈی جی انٹرنل آڈٹ، چیف کلکٹر اپریزمنٹ کراچی محمد سلیم ،چیف کمشنر آر ٹی او کراچی ٹو عبد الوحید اوکیلی، چیف کمشنر آر ٹی او اسلام آباد خورشید مروت کی خدمات بھی ممبر ایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں۔
وزیرِاعظم نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التواء کا نوٹس لے لیا
وزیرِاعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التواء کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران معطل کرکے انکوائری کا حکم دے دیا۔**
وزیرِاعظم نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التواء کا نوٹس لے لیا جبکہ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کرکے انکوائری کا حکم بھی دے دیا۔
وزیرِ اعظم نے حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر اصلاحات کی ہدایات جاری کردیں تھیں، ٹیکس ٹربیونلز میں اس وقت حکومت کے سینکڑوں ارب روپے کے کیسسز زیر سماعت ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کیسسز کے جلد نمٹائے جانے کی درخواست کی تھی، اسلام آباد میں ایف بی آر کے کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِاعظم نے نوٹس لیا۔
پونے 2 ماہ کی اجتماعی کوشش سے معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
وزیرِاعظم نے متعلقہ حکام کو فوری طور پرواقعے کی انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قومی خزانے کا سینکڑوں ارب قانونی تنازعات کا شکار ہے، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا، اپنی عوام سے کئے گئے عہد کے تحت ٹیکس نظام میں اصلاحات کی خود نگرانی کررہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک وقوم کی ایک ایک پائی بچانے اورمحصولات میں اضافے کے لیے دن رات محنت کرنا ہوگی۔
Comments are closed on this story.