مصنوعی ذہانت میں پیسہ لگانے سے میٹا کے شیئر کی قیمت گرگئی
فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کے شیئرز کی قیمت میں اُس وقت 10 فیصد کی گراوٹ در آئی جب کمپنی کے سی ای او مارک زکربرگ نے مصنوعی ذہانت پر مزید خرچ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
اسٹاک مارکیٹ کے بڑے سودووں پر نظر رکھنے والے کہتے ہیں کہ 10 فیصد سے زائد گراوٹ واقع ہونے سے میٹا کو مجموعی طور پر 200 ارب روپے تک کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
میٹا کے سی ای او نے یہ کہتے ہوئے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی ہے کہ ماضی میں بھی ادارے نے اپنی کارکردگی کا گراف بلند کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز اپنائی تھیں اور یہ کہ نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانا کاروباری سرگرمیوں کا حصہ ہے۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ادارے نے جب بھی نئی ٹیکنالوجیز کو اپنایا ہے اور نئی پروڈکٹس مارکیٹ میں لانے کی کوشش کی ہے تب سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی واقع ہوئی ہے اور پھر رفتہ رفتہ اعتماد بحال بھی ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ریلز، اسٹوریز اور نیوزفیڈ کے معاملے میں ایسا ہی ہوا تھا۔
مارک زکربرگ نے تسلیم کیا کہ مصنوعی ذہانت پر کی جانے والی غیر معمولی سرمایہ کاری فوری طور پر منافع کماکر نہیں دے گی۔ اس میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔ انسٹاگرام پوسٹ میں زکربرگ نے بتایا کہ میٹا سالِ رواں کے آخر تک ساڑھے تین لاکھ این وڈیا ایچ ہنڈریڈ اے آئی چپس خریدے گی۔ این وڈیا قیمت ظاہر نہیں کرتی تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک چپ 20 سے 40 ہزار ڈالر میں آتی ہے۔ اس صورت میں میٹا کو کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا پڑے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زکربرگ کے اعلانات پر وال اسٹریٹ کے بنیادی ردعمل سے قطعِ نظر میٹا پر اے آئی کے شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے مستقبل بعید میں غیر معمولی مثبت نتائج حاصل ہوں گے اور میٹا ورس نامی گیم کے مقابلے میں دیگر مدوں سے آمدنی بڑھے گی۔
مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت میں دنیا بھر کے ادارے سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ جدت کو اپنائے بغیر کاروباری ساکھ بہتر نہیں بنائی جاسکتی۔ بنیادی ڈھانچا بہتر بنانے کے لیے یہ سرمایہ کاری لازم ہے۔
Comments are closed on this story.