3 قومی اور 2 صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے متعلق انتخابی عزرداریوں پر فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے 3 اور صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں سے متعلق انتخابی عزرداریوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ این اے 86 سرگودھا میں ن لیگ کے امیدوارسید جاوید حسنین نے اپنی شکست کو شیر سے مماثلت رکھتے انتخابی نشانات الاٹ کرنے کو قرار دیا۔
این اے 151 ملتان
ممبر سندھ نثاردرانی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ انتخابی عذرداریوں پر سماعت کی جبکہ این اے 151 ملتان کی درخواست گزار مہر بانو قریشی اور کامیاب امیدوارعلی موسیٰ گیلانی کے وکیل پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے حلقے کے نتائج کالعدم یا ووٹ دوبارہ گتنی کرنے کی استدعا کی تو الیکشن کمیشن نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
این اے 86 سرگودھا
این اے 86 سرگودھا میں ن لیگ کے امیدوارسید جاوید حسنین کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔
ن لیگ نے 21 میں سے 12 نشستیں جیت لیں، پرویز اور مونس الہیٰ کو شکست
وکیل ن لیگ امیدوار نے مؤقف اپنایا کہ ریٹرننگ افسر نے جان بوجھ کر شیرکے نشان سے ملتے جلتے نشانات امیدواروں کوالاٹ کیے۔
الیکشن کمیشن کے پوچھنے پر وکیل نے بتایا کہ بھیڑ اور ریچھ کے نشانات شیر سے ملتے جلتے تھے جس سے 21 ہزار ووٹ دوسرے امیدوار کو مل گئے۔
قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر کونسے امیدواران کس کے مد مقابل ہیں ؟
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ خدا کا خوف کریں بھیڑ اور ریچھ کے نشانات شیر سے کیسے ملتے جلتے ہیں؟ جس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
این اے 164
الیکشن کمیشن نے این اے 164 سے ریاض پیرزادہ کی کامیابی کے خلاف درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیا۔
قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی انتخابات، کوڈ آف کنڈکٹ جاری
پی کے 28 شانگلہ اور پی پی 33 گجرات
الیکشن کمیشن کی جانب سے پی کے 28 شانگلہ اور پی پی 33 گجرات سے متعلق انتخابی عذرداری پر بھی فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
Comments are closed on this story.