Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

الیکشن کمیشن کے نئے سیکریٹری بھی چھٹیوں پر چلے گئے

2 ماہ کے دوران پانچ بڑے انتخابات کے حوالے سے تنازعات، گڑبڑ اور تشدد سے انتخابی ادارے پر سوالیہ نشان لگ گیا
شائع 24 اپريل 2024 03:52pm

ایک ایسے وقت کہ جب الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آزاد اور شفاف ضمنی انتخابات کے انعقاد میں ناکامی پر شدید تنقید کا سامنا ہے، ایک اور سیکریٹری سید آصف حسین نے طویل چھٹیوں پر چلے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاسکتان کے سیکریٹری پانچ دن کی چھٹی پر تھے۔ اب انہوں نے چھٹیوں میں توسیع کی درخواست دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن اس کی تصدیق کر رہا ہے نہ تردید۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایک افسر نے روزنامہ بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بیماری کو بنیاد بناکر چھٹیوں میں توسیع کی درخواست دی ہے۔

اُن کے پیش رَو عمر حامد خان نے بھی صحت کی خرابی کی بنیاد پر چھٹیاں لی تھیں اور رواں سال جنوری میں عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

9 مارچ 2024 کا صدارتی انتخاب اس لیے متنازع ہوگیا تھا کہ تب الیکٹورل کالج مکمل نہیں تھا اور اب تک نامکمل ہے۔ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے تحریری طور پر استدعا کی تھی کہ اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ مکمل نہ ہونے کے باعث الیکٹورل کالج ادھورا ہے اس لیے صدارتی انتخاب موخر کیا جائے۔

14 مارچ کو سینیٹ کی 6 خالی نشستوں پر ضمنی انتخاب منعقد ہوا تھا تاہم ان نشستوں پر منتخب ہونے والے حلف نہ اٹھاسکے کیونکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے 2 اپریل کو (11 مارچ کو 52 سینیٹرز کی ریٹائرمنٹ کے باعث) سینیٹ کا انتخاب منعقد کرنے کے فیصلے کے باعث ایوان غیر فعال تھا۔ ان سینیٹرز نے بالآخر 9 اپریل کو حلف اٹھایا۔

2 اپریل کو سینیٹ کے انتخاب سے قبل الیکشن کمیشن نے ایک اور، بظاہر، متنازع فیصلہ کیا جب اس نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی تمام 11 نشستوں پر انتخاب یہ کہتے ہوئے ملتوی کردیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی ارکان سے اسپیکر نے حلف نہیں لیا۔

اس کے نتیجے میں خیبر پختونخوا اسمبلی 9 اپریل کو سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں اپنی 11 نشستوں کی نمائندگی سے محروم رہی۔

اور آخر میں اس اتوار کو اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی انتخاب نے ایک بار پھر انتخابات کے انعقاد کے ذمہ دار ادارے کو ایک بار پھر انتخابی عملے کے اغوا، بیلٹ پیپرز میں ٹیمپرنگ، جعلی پولنگ، انتخابی نتائج میں گڑبڑ، تشدد، اور ہراساں کیے جانے کے واقعات کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بننا پڑا۔

دو ماہ کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تحت منعقدہ پانچ بڑے انتخابات متنازع اور گڑبڑ کا شکار رہے ہیں جس سے الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

Election Commission

SECRETARY ON LONG LEAVE

CRITICISM OVER FAULTY POLLINGS

REPUTATION IN QUESTION