دسویں کے ریاستی امتحانات میں ٹاپ کرنے والی ’طالبہ‘ کو ’مونچھوں‘ پر تنقید کا سامنا
بھارتی ریاست اتر پردیش میں دسویں جماعت کے امتحان میں ٹاپ رینک حاصل کرنے والی طالبہ کو اس کی ظاہری شکل پر آن لائن ٹرولنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
سیتا پور کی رپائشی پراچی نگم نے ریاست کے 10ویں جماعت کے بورڈ امتحانات میں 98.5 فیصد کے ساتھ غیر معمولی اسکور حاصل کیا، لیکن انہیں چہرے پر موجود بالوں کی غیرمعمولی تعداد کے باعث بدتمیزی اور غیراخلاقی تبصروں کا سامنا کرنا پڑا۔
لیکن جیسا کہ دنیا میں ابھی احساس باقی ہے۔ کچھ لوگ فوراً پراچی کے دفاع میں سامنے آئے اور ان ٹرولز کی مذمت کرتے ہوئے نوجوان لڑکیوں پر عائد خوبصورتی کے من مانے معیارات کے خلاف آواز اٹھائی۔
خواتین کی تعریف کرتے وقت یہ الفاظ کبھی نہ بولیں ورنہ۔۔۔
بہت سے لوگوں نے پراچی پر اس طرح کے منفی تبصروں کے باعث ان پر ممکنہ جذباتی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔
شادی کے کئی سال بعد بیوی ’مرد‘ نکل آئی
ایک صارف نے بتایا کہ پراچی کے چہرے کے بال پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS) کی وجہ سے ہو سکتے ہیں، یہ ایک عام ہارمونل حالت ہے جو ماہواری کی عمر کی خواتین کو متاثر کرتی ہے۔
فراعین مصر کی ایک قبیح روایت جس کے بارے میں کم لوگ جانتے ہیں
پراچی نگم کے لیے بڑے پیمانے پر حمایت کا اظہار کرتے ہوئے صارفین نے ٹرولز کو چیلنج کیا اور زور دے کر کہا کہ ان کی تعلیمی قابلیت ہی اسپاٹ لائٹ کی مستحق ہے، نا کہ ان کی ظاہری شکل۔
Comments are closed on this story.