امریکہ نے اسرائیل کی اہم ترین بٹالین پر پابندی کا فیصلہ کرلیا
امریکہ نے اسرائیلی فوجی یونٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس گروپ پر فلسطین میں انسانیت سوز واقعات میں ملوث ہونے کی معلومات امریکہ کو ملی تھیں۔
اسرائیلی ڈیفنس فورس کے انتہائی رجعت پسند یونٹ نیتزا یہودا بٹالین پر امریکہ پابندی لگانے کو تیار ہے، وائٹ ہاؤس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے، اس پابندی کے تحت یہ یونٹ امریکی ملٹری سپلائی کو استعمال نہیں کر سکے گا۔
اس یونٹ پر فلسطین میں انسانیت سوز اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد ہیں، جبکہ سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹنی بلنکن کا کہنا تھا کہ ہم بہت جلد تحقیقات کے نتائج کو سامنے لاییں گے۔
جس میں لیہی قانون کا استعمال کیا گیا ہے، جو کہ غیر ملکی زمین پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر ملٹری اسسٹسنس کو روکتا ہے۔
اس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ امریکہ بے ہودگی کی بلدنی اور اخلاقی پستی پر گر چکا ہے۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ نیتزا یہودا بٹالین اسرائیلی فوج کا اٹوٹ انگ ہے۔ اس یونٹ نے ملٹری سمیت تمام عالمی قوانین کو پورا کیا ہے۔
جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کا اپنا طاقتور اور آزاد قانون ہے، جو کہ کوڈ آف کنڈکٹ میں رہ کر تحقیقات کرتا ہے۔
واضح رہے اسرائیلی فوج کا یہ یونٹ مذہبی طور پر کافی مضبوط بیانیہ رکھتا ہے، جبکہ فلسطین سے متعلق جارحانہ انداز اپنائے ہوئے ہے۔
Comments are closed on this story.