اسرائیل نے حملے کے دوران ایران کی نظر سے بچنے کیلئے کونسا ہتھیار استعمال کیا؟
ایران کے شہر اصفہان پر حملے میں اسرائیل ساختہ ’ریمپیج‘ میزائل استعمال کیا گیا۔ یہ میزائل 150 کلو گرام ہتھیار کے ساتھ 145 کلو میٹر تک مار کرسکتا ہے۔ یہ میزائل فضا ہی میں راستہ بدلنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس میزائل کے لیے ایران کا فضائی دفاعی نظام ہدف تھا جو ممکنہ طور پر روسی ساختہ S-300 تھا۔ اسرائیلی اور امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ اسرائیلی میزائل کے حملے میں یہ فضائی دفاعی نظام تباہ ہوگیا۔
’ریمپیج‘ میزائل سپر سونک ہے۔ فضائی دفاع کے نظام غیر معمولی رفتار کے باعث اس میزائل کا سراغ لگانے اور اِسے جھپٹنے میں ناکام رہتے ہیں۔
اسرائیلی میزائل نے ایران میں ایٹمی مرکز کے نزدیک اصفہان کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل کے سرکاری ٹی چینل کین 11 نے ایک رپورٹ بتایا کہ ’ریمپیج‘ قطعیت کے ساتھ مار کرتا ہے۔ یہ میزائل غیر متحرک اہداف کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ
اسرائیل پر حملہ ناکام بنانے میں مدد پر ایران نے 3 ممالک کے سفیر طلب کرلیے
نیو یارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیل نے جدید ترین ٹیکنالوجی کا حامل میزائل اس لیے داغا تھا کہ ایرانی فوج اسرائیل میں کسی بھی مقام کو آئندہ نشانہ بنانے سے پہلے ممکنہ عواقب پر غور کرے۔
’ریمپیج‘ میزائل ایک S-35 لڑاکا طیارے سے داغا گیا تھا جہاں سے یہ میزائل داغا گیا وہ مقام ایرانی اور اسرائیلی فضائی حدود سے بہت دور تھا۔ طیارہ ادرن کی فضائی حدود میں داخل ہوا نہ میزائل۔
اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی ںظام پر حملے میں ڈرونز سے مدد لی یا نہیں۔ امریکی سینیٹر ماریو روبیو کا کہنا ہے اسرائیل کے پاس شام یا عراق کی فضائی حدود سے گزر کر ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر ایران میں کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔
اسٹریٹجک امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کو یہ پیغام دیا ہے کہ اُس کا ایٹمی پروگرام اسرائیلی فوج کی دسترس میں ہے اور کسی بھی وقت تباہ کیا جاسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.