Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان نے خط میں چیف جسٹس پر الزامات عائد کردئے

ثابت کرنے کا وقت ہے کہ آیا آپ حقیقی طورپر اصولوں اور اقدار پر یقین رکھتے ہیں یا یہ محض کھوکھلی بیان بازی تھی، خط
اپ ڈیٹ 20 اپريل 2024 07:57pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اجازت سے چیف جسٹس آف پاکستان کو سات نکاتی خط لکھا گیا ہے، جس میں گزشتہ کچھ وقت سے جو جوڈیشری کے حالات ہیں وہ بتائے گئے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط میں خط میں سول سپریمیسی اور آئین کی بالادستی پر زور دیا ۔

بانی پی ٹی آئی نے خط میں نوازشریف کی توشہ خانہ سے گاڑی کے معاملے پر نیب کے بیان بھی تحریر کیے۔

بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس پاکستان سے سول سپریمسی اور آئین پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔

خط کے متن میں لکھا گیا کہ اب آپ کیلئے ثابت کرنے کا وقت ہے کہ آیا آپ حقیقی طورپر اصولوں اور اقدار پر یقین رکھتے ہیں یا یہ محض کھوکھلی بیان بازی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کے خط میں بہاونگر واقعہ، ججز کا خط اور کمشنر راولپنڈی کے معاملے کو بھی تحریر کیا گیا۔

خط میں کہا گیا کہ عام انتخابات میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے پی ٹی آئی کی درخواست دو ماہ سے زیر التواء ہے، آپ کی اور سپریم کورٹ کی جانب سے اہم معاملات میں غیر سنجیدگی اس آئینی بحران کو بڑھا دے گی،ملک پہلے ہی غیر سنجیدہ گی کا سامنا کر رہا ہے اور اسے مزید کھائی کے قریب دھکیل دے گا۔

خط میں کہا گیا کہ چند سال قبل آپ کو سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک ریفرنس کی صورت میں ریاست کے غضب کا سامنا کرنا پڑا تو آپ نے مختلف فورمز پر اس بات پر فصاحت و بلاغت کا اظہار کیا، آپ نے کہا کہ مرحوم والد کیسے قائداعظم کے قریبی ساتھی تھے، انہوں نے اور محمد علی جناح نے کس طرح دو تاریخی شخصیات نے ایک جیسے اصولوں اور اقدار کی حمایت کی۔

خط میں کہا گیا ک آپ نے آئین کی 50ویں سالگرہ پر پارلیمنٹ میں آئین کو ہاتھ میں تھاما اور اعلان کیا کہ یہ کتاب آپ کی رہنمائی کرتی ہے، آپ نے کہا قرآن مجید اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آئین ہے، اب آپ نے ثابت کرنے ہے کہ یہ آئین کی بالادستی پر یقین حقیقی کے لیے ہیں یا محض کھوکھلی بیان بازی تھی۔

’بہاولنگر سانحہ سے بھی ثابت ہوا جس کے پاس طاقت ہے وہی قانون ہے‘

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ چیف جسٹس قانون کی دھجیاں اڑانے اور ماتحت عدلیہ کا بھی نظام نہیں برقرار رکھ سکے، خط میں توشہ خانہ کے ریفرنس اور دیگر کیسز کا بھی لکھا گیا ہے۔

رؤف حسن نے کہا کہ نیب کے پاس شریف برادران کے توشہ خانہ کیس کے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں، جب کہ یہ نیب کیسز اوپن اینڈ شٹ کیس تھے، نیب پر ریٹائرڈ جنرل کو لگا دیا گیا ہے جس سے نیب کی ساکھ مزید متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہاولنگر سانحہ سے بھی ثابت ہوا جس کے پاس طاقت ہے وہی قانون ہے، اس سانحہ میں پولیس کے ادارے کی کیا حالت ہوئی، یہاں قانون طاقتور کے ہاتھ میں ہے، جو طاقتور نہیں وہ انصاف کا تقاضا نہیں کر سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے خط میں مزید لاقانونیت اور حالات کا تذکرہ بھی کیا ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ قابض لوگ ہر ممکن کوشش سے پی ٹی آئی کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہ ہمارے ساتھ جو بھی کریں اس سے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آٹھ فروری کو بھی انٹرنیٹ معطل کیا گیا اب پھر نوید سنادی گئی ہے، صنم جاوید اور عالیہ کو دوبارہ سے گرفتار کر کے سرگودھا شفٹ کر دیا گیا ہے، ہمارے تمام قیدیوں کو برے طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق پندرہ دنوں کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، ایک سال سے یہ بچیاں ریاست کے ظلم کو نشانہ بنتے آ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے تھے جنرل ضیاء کے مارشل لاء سے برا دور نہیں آسکتا، لیکن موجودہ صورت حال میں اس دور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے قیدیوں کو ریاست کے جبر سے آزاد کیا جائے۔

Letter to Chief Justice

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)