Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان کو بیلسٹک میزائلوں کے آلات فراہم کرنے کے الزام میں 4 کمپنیوں پر امریکی پابندیاں

بیلاروس اور چین کی کمپنیوں نشانہ بنایا گیا
شائع 20 اپريل 2024 08:15am
پاکستان نے حال ہی میں ابابیل میزائل کا تجربہ کیا ہے
پاکستان نے حال ہی میں ابابیل میزائل کا تجربہ کیا ہے

امریکہ نے چین اور بیلاروس کی چار کمپنیوں پر پاکستان کو بیلسٹک میزائلوں کے پرزے فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور ان پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پابندیاں ایگزیکٹو ارڈر 13382 کے تحت لگائی جا رہی ہیں جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ان کمپنیوں نے ’پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام بشمول طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام کے لیے میزائلوں میں استعمال ہونے والے اشیاء فراہم کی ہیں۔‘

امریکی محکمہ خارجہ نے پابندیوں کی زد میں انے والی کمپنیوں سے متعلق یہ تفصیلات جاری کیں:

بیلاروس میں قائم منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کو خصوصی گاڑیوں کی چیسس فراہم کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ پاکستان کے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) کے ذریعہ اس طرح کے چیسس کو بیلسٹک میزائلوں کے لانچ سپورٹ آلات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جو میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجیم کیٹیگری (MTCR) I بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کے لیے ذمہ دار ہے۔

پیپلز ریپبلک آف چائنا (PRC) میں قائم ژیان لونگڈ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کو میزائل سے متعلق آلات فراہم کیے ہیں، جس میں فلیمینٹ وائنڈنگ مشین بھی شامل ہے، جس کا ہم اندازہ لگاتے ہیں کہ NDC کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ فلیمینٹ سمیٹنے والی مشینوں کو راکٹ موٹر کیسز تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

PRC کی بنیاد پر Tianjin Creative Source International Trade Co Ltd نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کو میزائل سے متعلق آلات فراہم کیے ہیں، جس میں اسٹر ویلڈنگ کا سامان بھی شامل ہے (جس کا امریکہ اندازہ کرتا ہے کہ خلائی لانچ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے پروپیلنٹ ٹینکوں کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے)، اور ایک لکیری ایکسلریٹر سسٹم (جس کا اندازہ امریکہ ٹھوس راکٹ موٹروں کے معائنہ میں استعمال کیا جا سکتا ہے)۔ تیانجن کریٹیو کی خریداری ممکنہ طور پر پاکستان کے اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے لیے مقصود تھی، جو پاکستان کے ایم ٹی سی آر کیٹیگری I بیلسٹک میزائل تیار اور تیار کرتا ہے۔

PRC کی بنیاد پر Granpect کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کے سپارکو کے ساتھ مل کر بڑے قطر کی راکٹ موٹروں کی جانچ کے لیے آلات کی فراہمی کے لیے کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ، گرانپیکٹ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کے این ڈی سی کو بڑے قطر کی راکٹ موٹروں کی جانچ کے لیے آلات کی فراہمی کے لیے بھی کام کیا۔

پابندیوں کا نتیجہ کیا ہوگا

امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ ان پابندیوں کا نتیجہ کیا ہوگا اور یہ کس طرح کی پابندیاں ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ان کمپنیوں کے امریکہ میں موجود یا امریکی افراد کی تحویل میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے جن لوگوں کے پاس ان کمپنیوں کی ملکیت ہے ان کے اثاثے بھی منجمد ہو جائیں گے۔

ایسے افراد کے امریکہ میں داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے اور امریکیوں کو ان کے ساتھ کاروبار سے روک دیا گیا ہے۔

امریکہ نے یہ پابندیاں ایک ایسے وقت پر لگائی ہیں جب پاکستان اور امریکہ کے درمیان سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہو رہی ہے۔ حال ہی میں امریکی صدر پائڈن نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر سکیورٹی تعاون بڑھانے کی بات کی تھی اور جواب میں پاکستان کی طرف سے بھی خیر سگالی کا اظہار کیا گیا تھا۔

پاکستان نے ہر طرح کے حالات کے باوجود اپنا جوری اور بیلسٹک میزائل پروگرام جاری رکھا ہوا ہے حال ہی میں امریکی کانگرس میں ایک بریفنگ کو انٹیلیجنس ایجنسیوں نے بتایا کہ معاشی دباؤ کے باوجود پاکستان نے اپنے ایٹمی پروگرام کو جدید بنایا ہے۔

US sanctions

Pakistan US relations