Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

برطانوی وزیراعظم طبی رخصت کے قوانین سخت بنانے پر مجبور

ذہنی صحت کی بڑھتی گراوٹ تشویشناک، رشی سوناک چاہتے ہیں 94 لاکھ افراد ورک فورس میں واپس آئیں
شائع 19 اپريل 2024 05:51pm

بیماری کی بنیاد پر لی جانے والی طویل رخصت کے کلچر سے تنگ آکر برطانوی وزیر اعظم رشی سُوناک نے اس حوالے سے سخت تر قوائد تیار کرنے کی خاطر مشاورت شروع کردی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کو اس حد تک اس لیے جانا پڑا ہے کہ بیماری کے نام پر طویل رخصت لینے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث اچھے خاصے لوگ افرادی قوت سے مستقل غائب ہیں۔

کام کرنے کی عمر والے برطانوی باشندوں کے افرادی قوت میں دوبارہ جُڑنے کی رفتار 2015 سے خاصی سست ہے۔ اس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ لوگ بیماری کے نام پر چھٹیاں لینے کے عادی ہوچکے ہیں۔

برطانوی وزیرِ اعظم کے مطابق یہ بات بہت تشویش ناک ہے کہ ذہنی صحت کی خرابی کے باعث کام نہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ہمیں لوگوں کو کام پر واپس لانے کے حوالے سے کام کرنا ہے، ان کی مدد کرنی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی ضروری بنانا ہے کہ روزمرہ مشکلات اور عمومی پریشانیوں کے ہاتھوں طبی طور پر زیادہ الجھن میں نہ پڑا جائے۔

اس وقت 16 سے 64 سال کی عمر کے 94 لاکھ باشندے (جو عمر کے اس گروپ کے 22 فیصد کے مساوی ہیں) نہ تو کام کر رہے ہیں اور نہ ہی بے روزگار ہیں۔ کورونا کی وبا کے دوران عمر کے اس گروپ میں کام کرنے والوں کی تعداد 85 لاکھ 50 ہزار تھی۔ ان میں سے 28 لاکھ بیماری کی طویل رخصت پر جبکہ 20 لاکھ 6 ہزار افراد بیماری کی عارضی رخصت پر ہیں۔

British prime minister

RISHI SONAK

MEDICAL LEAVES

SICK LEAVE CULTURE

9۔4 MILLION OFF DUTY

MENTAL HEALTH WOES