برڈ فلو عالمگیر وبا بن سکتا ہے، انسانوں کے لیے خطرہ بڑھ گیا
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں برڈ فلو کی وبا انسانوں میں بھی بہت تیزی سے پھیل سکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے چیف سائنٹسٹ جرمی فیرار نے برڈ فلو کے ویریئنٹ A(H5N1) کو ’گلوبل زونوٹک اینیمل پینڈیمک‘ سے تعبیر کیا ہے۔
برڈ فلو کے اس ویریئنٹ نے پولٹری کے شعبے میں بہت بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے بعد اب بہت سے ممالیہ جانوروں کو بھی متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ انفیکشن والے جانوروں کے نزدیک رہنے سے بیمار پڑنے والے انسانوں میں بھی ہلاکتوں کا تناسب زیادہ رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ H5N1 کے پھیلاؤ سے انسانوں میں بھی ہلاکتوں کا تناسب بہت بلند ہے۔ اس حوالے سے غیر معمولی احتیاط لازم ہے۔
2020 میں نمودار ہونے سے اب تک یہ وائرس پولٹری کے شعبے میں بہت بڑے پیمانے پر کروڑوں اموات کا سبب بنا ہے۔ امریکا میں یہ وائرس اب گھریلو مویشیوں کو بھی نشانہ بنارہا ہے۔ اس کے نتیجے میں انسانوں کے بھی متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
جینوا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے چیف سائنٹسٹ جرمی فیرار نے کہا کہ حکومتوں کو اس وائرس کا پھیلاؤ روکنے سے متعلق اقدامات کرنے چاہئیں۔ جو احتیاطی تدابیر کورونا کے سلسلے میں اختیار کی گئی تھیں وہی اختیار کی جانی چاہئیں۔ مرغیوں اور بطخوں کو نشانہ بنانے کے بعد یہ وائرس اب ممالیہ میں بھی پھیل گیا ہے۔ یہ وائرس انسانوں سے انسانوں میں بھی منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
Comments are closed on this story.