سعودی اور ایرانی عہدیداروں کے دورہ پاکستان سے امریکہ کو تکلیف
سعودی عرب اور ایران کے حکام کے دورہ پاکستان پر امریکا نے بدمزگی کا اظہار کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران سعودی و ایرانی حکام کے دوررہ پاکستان سے متعلق سوال پر امریکی تحفظات کا اظہار کیا۔
پریس بریفنگ میں جب یہ پوچھا گیا کہ کیا ان دوروں سے مشرقِ وسطیٰ میں امن کوششوں کو کامیابی ملے گی تو وہ جواب میں اسرائیل پر ایرانی حملوں کا ذکر کر بیٹھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں ایرانی حملوں کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔ میزائلوں کی بارش کرنے سے امن کے قیام یا بحالی میں مدد نہیں مل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے حال ہی میں اسرائیل پر جو حملے کیے ہیں اُس کے بعد سے بائیڈن انتظامیہ ایران کے ارادوں کے حوالے سے شکوک و شبہات میں مبتلا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان سے سیکیورٹی کے معاملات میں اشتراکِ عمل بہت اہم ہے۔ امریکا کے لیے پاکستان اہم پارٹنر ہے۔ اُس سے تعاون جاری رکھا جائے گا۔
ویدانت پٹیل نے بتایا کہ پاکستان کے وزیرِ خزانہ محمد اونگ زیب نے امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی۔ نائب ترجمان اس بات پر زور دیا کہ پاکستان معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقتصادی اصلاحات کے نفاذ کو ترجیح دے۔
Comments are closed on this story.