Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

احتجاجی ملازمین کی برطرفی کے بعد گوگل میں چھانٹی کا اعلان

کئی شعبے متاثر ہوں گے، ادارے نے گزشتہ برس بھی بڑے پیمانے پر چھانٹیاں کی تھیں
شائع 18 اپريل 2024 07:12pm

گوگل کی انتظامیہ نے گزشتہ روز اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے پر 28 ملازمین کو برطرف کرنے کے بعد اب نئی چھانٹیوں کا بھی اعلان کیا ہے۔ اسرائیل سے کیے گئے معاہدے ’پروجیکٹ نِمبس‘ کے احتجاج کرنے والے درجنوں ملازمین نے گوگل کلاؤڈ سیکٹر کے چیف ایگزیکٹیو کے دفتر پر قبضہ کرلیا تھا۔

انتظامیہ کی طرف سے بار بار انتباہ کے باجود جب ملازمین نے احتجاج ترک نہیں کیا اور سی ای او کے چیمبر سے نہیں نکلے تو پولیس کو طلب کیا گیا جس نے متعدد ملازمین کو گرفتار کرلیا۔

احتجاج کرنے والے ملازمین کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو فراہم کی جانے والی کلاؤڈ سروس فلسطینیوں کے قتلِ عام میں منصوبہ سازی کے حوالے سے کام آرہی ہے اس لیے یہ معاہدہ فوری ختم کیا جائے۔

ایک بیان میں گوگل کی انتظامیہ نے کہا کہ ملازمین کی طرف سے کسی بھی ملک کے خلاف بے بنیاد احتجاج کی کوئی گنجائش نہیں، ایسی طرزعمل کسی بھی دور برداشت نہیں کی جاسکتی۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ گزشتہ روز بعض ملازمین کے احتجاج کے باعث کام کا ماحول شدید متاثر ہوا کیونکہ احتجاج کے دوران بہت سے ملازمین نے خود کو غیر محفوظ محسوس کیا۔ ادارہ ایسی کسی بھی سرگرمی

گوگل کی انتظامیہ نے گزشتہ ماہ بھی ایک ملازم کو اسرائیل کے خلاف بولنے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کی بنیاد پر برطرف کردیا تھا۔

بدھ کو رات گئے 28 ملازمین برطرف کرنے کے ساتھ ساتھ ادارے میں نئی چھانٹیوں کا بھی اعلان کیا ہے۔ متعدد شعبے متاثر ہوں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ ان چھانٹیوں کے بارے میں ایک ہفتہ قبل بتادیا گیا تھا۔

Protest Against Israel

PROJECT NIMBUS

GOOGLE LAYOFF

PROTESTING EMPLOYEES FIRED