Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

بارشوں سے زرعی پیداوار کا ہدف متاثر ہونے کا خدشہ

کئی کھڑی فصلیں تباہ ہوجائیں گی، فوڈ سیکیورٹی عہدیدار
شائع 16 اپريل 2024 01:54pm

فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ (MNFS&R) کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ ملک کو 2023-24 کے لیے مقرر کردہ 3.5 فیصد زراعت کی ترقی کے ہدف کو پورا کرنے میں اہم چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ جاری بارشوں نے گندم سمیت اہم فصلوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

مذکورہ وزارت کے سینئر عہدیدار نے بزنس ریکارڈر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیزن کے لیے 32.2 ملین ٹن کا گندم کی پیداوار کا ہدف بہت زیادہ خطرے میں ہے، کیونکہ جاری بارشوں نے فصل کی کٹائی میں تاخیر کے ساتھ ساتھ کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ بارشیں ربیع کی دیگر فصلوں پر بھی منفی اثر ڈالیں گی جن میں سرسوں اور کینولا جیسے تیل کے بیجوں کے ساتھ ساتھ چنے بھی شامل ہیں، جو پہلے ہی ملک میں طویل خشک سالی سے منفی طور پر متاثر ہیں۔ تاہم بارشوں کے اسپیل سے گنے کی فصل کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔

وفاقی کمیٹی برائے زراعت (ایف سی اے) نے ربیع سیزن 2023-2024 کے لیے 8.9 ملین ہیکٹر اراضی سے گندم کی پیداوار کا ہدف 32.2 ملین ٹن مقرر کیا ہے۔

کمیٹی نے ربیع کی دیگر فصلوں کے پیداواری اہداف بھی مقرر کیے جن میں چنے 4.1 ملین ٹن، آلو 60330 ہزار ٹن، پیاز 2494 ہزار ٹن اور ٹماٹر 666 ہزار ٹن ہیں۔

عہدیدار نے کہا کہ خشک موسم نے ابتدائی طور پر گندم کی فصل کو منفی طور پر متاثر کیا، خاص طور پر بارش والے علاقوں میں جو گندم کی کل پیداوار کا 10 فیصد پیدا کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فصل پنجاب اور خیبر پختونخوا کے کچھ حصوں میں کٹائی کے لیے تیار تھی، تاہم موجودہ بارشوں نے اس میں تاخیر کی۔

مزید بارشوں کی وجہ سے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا، جس سے گندم کی فصل کی پیداوار اور معیار پر منفی اثر پڑا جو کہ سیزن کی اہم نقد آور فصل ہے اور مقامی آبادی کے لیے بنیادی خوراک کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

پاکستان کسان اتحاد کے نمائندے خالد کھوکھر نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ موجودہ اسپیل کا ملک میں آم کی پیداوار پر بھی منفی اثر پڑے گا۔ طویل اسپیل کی وجہ سے، آم کو کئی بیماریوں کے اہم چیلنجز کا سامنا ہے، جس سے پیداوار پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران مزید بارشوں،آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ایک اور مضبوط مغربی لہر 16 اپریل (رات) کو ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جو 17 اپریل کو بلوچستان کے بیشتر علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے گی اور 18 اپریل کو ملک کے بالائی علاقوں تک پھیلے گی۔

آندھی ، ژالہ باری اور بجلی اس مدت کے دوران کھڑی فصلوں، ڈھیلے ڈھانچے جیسے بجلی کے کھمبوں، گاڑیوں اور سولر پینلز کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ مزید برآں، کاشتکاروں کو خاص طور پر گندم کی کٹائی والے علاقوں میں موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی فصل کا انتظام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

Pakistan rains

Crops

Crops target