Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

لیبارٹری میں اعضا اگانے کا تجربہ، اولاد سے محروم مرد حضرات کیلئے بڑی امید

چوہوں سے بنائے گئے یہ اعضا کیسے دکھتے ہیں؟
اپ ڈیٹ 15 اپريل 2024 08:28pm

اسرائیلی سائنس دانوں نے لیبارٹری میں اعضا اگانے کا کامیاب تجربہ کرکے اولاد سے محروم افراد کیلئے امید کی ایک نئی کرن جگا دی ہے۔

اسرائیل کی بار ایلان یونیورسٹی کے محققین نے لیبارٹری میں مردانہ اعضا اگائے ہیں، انہیں امید ہے کہ اس طرح مردانہ بانجھ پن کو بالآخر کم کیا جا سکے گا۔

ان اعضا کو چوہے کے مخصوص اعضا سے حاصل کردہ خلیوں سے تخیلق کیا گیا ہے، اور یہ اعضا چوہے کے اعضا کی ساخت اور کام سے مشابہت رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر نِتزان گونن کی سربراہی میں کام کرنے والے محققین کی اس ٹیم کا مقصد انسانی اسٹیم سیلز سے انسان جیسے اعضا تیار کرنا ہے تاکہ عوارض اور بانجھ پن کے علاج میں مدد مل سکے۔

خیال رہے کہ ماہرین حیاتیات پہلے ہی کچھ دیگر انسانی اعضا (آرگنائڈز) کے ناپختہ ورژنز لیبارٹری میں اسٹیم سیلز سے تیار کر چکے ہیں، جو دماغ، گردوں اور آنتوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

گونن کی ٹیم نے جو آرگنائڈز بنائے تھے وہ نوزائیدہ چوہوں کے ناپختہ مخصوص اعضا خلیوں سے تیار کیے گئے تھے۔

چوہوں سے بنائے گئے ان اعضا نے نو ہفتوں تک اچھی طرح سے کام کیا، جو کہ چوہوں کے لحاظ سے کافی وقت ہے۔ اس عمل میں تقریباً 34.5 دن لگتے ہیں۔

گونن اس ٹیکنالوجی کو لائیو اسٹاک انڈسٹری میں استعمال ہوتے دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’اگر سائنس فارمی جانوروں کی جنس کو کنٹرول کرنے کا کوئی طریقہ ڈھونڈ سکتی ہے اور اس بات کو کنٹرول کرسکے کہ پیدا ہونے والے جانور مادہ ہوں یا نر تو صنعت کی پیداوار دو گنی بہتر ہو جائے گی‘۔

Lab Grown Testicles

Israeli Scientists