Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

عدت نکاح کیس: عمران خان، بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت 24 اپریل تک ملتوی

سماعت ملتوی کرانے کی کوشش ناکام، پراسیکویشن کی عدم موجودگی میں فیصلے کی وارننگ
اپ ڈیٹ 15 اپريل 2024 05:23pm

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان عدت کیس میں اپیلوں پر پراسیکیوشن کے بغیر فیصلہ سنانے کی وارننگ دی، جس کے بعد شکایت کنندہ خاورمانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل کا آغاز کیا۔ انھوں نے بلیک لا ڈکشنری کا سہارا لینے کا بھی عندیہ دیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 24 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی۔

سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت کی۔ ابتدائی سماعت میں بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی پیش نہیں ہوئے۔

جونیئر وکیل نے عدالت کے سامنے پیش ہو کر بتایا کہ راجہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔ انھوں نے عدالت سے استدعا کی کہ سماعت کیلئے ساڑھے 11 بجے کا وقت رکھ لیں۔ جس پر سیشن جج نے کہا کہ میں نے وارننگ دے رکھی ہے اگر آج رضوان عباسی عدالت میں نہیں آئے تو کیس کا فیصلہ کر دوں گا۔ جس کے بعد سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک کا وقفہ کیا۔

وقفے کے بعد جب سماعت شروع ہوئی تو بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا اور بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ نئے تعینات پراسیکیوٹر عدنان علی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی کے معاون وکیل سے استفسار کیا کہ، رضوان عباسی کیوں عدالت نہیں آرہے ؟ معاون وکیل نے جواب دیا کہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، ایک بجے تک کا وقت دیا جائے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمارے بھی سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کیسسز ہیں۔

جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ ایک بجے تک دیکھ لیتے ہیں، نہیں تو پھر فیصلہ کردیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت میں ایک بار پھر ایک بجے تک وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد شکایت کنندہ خاورمانیکا کی جانب سے رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل کا آغاز کیا۔

وکیل رضوان عباسی نے موقف اپنایا کہ دورانِ عدت شادی کی تو کوئی اہمیت ہی نہیں، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی شادی ہی غیرقانونی ہے، ملزمان نے خاورمانیکا کے بچوں سے بھی حقوق چھین لیے۔

انھوں نے کہا کہ کچھ چیزیں حقائق کے برعکس بتائی گئیں، اس کیس میں کچھ چیزوں کیلئے میں بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لوں گا، کیس میں دو بڑے اہم گواہان کے بیانات موجود ہیں۔

دلائل میں رضوان عباسی نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ پڑھتے ہوئے موقف اپنایا کہ ملزمان کیخلاف 496 کے تحت چارج ہوا ، کیس میں دو بڑے اہم گواہان کے بیانات کے مطابق عدت کے دوران نکاح کیا گیا۔

جج نے استفسار کیا کہ، کیا نکاح سے متعلق میٹیریل کیلئے بانی پی ٹی آئی سے بھی پوچھا گیا تھا ؟

رضوان عباسی بولے کہ بانی پی ٹی آئی نے ہی نکاح خواں کو دوبارہ نکاح کے لیے کہا تھا، دونوں ملزمان عدت میں نکاح سے متعلق آگاہ تھے، شادی فراڈ تھی جو ثابت ہوئی، ملزمان پر فرد جرم عائد ہوئی اور سزا سنائی گئی۔

خاورمانیکا کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تو سلمان اکرم راجہ نے مخالفت کی۔

جج شاہ رخ ارجمند کے پوچھنے پر رضوان عباسی نے بتایاکہ دلائل کیلئے مزید چارسے پانچ گھنٹے لگیں گے سماعت مئی تک ملتوی کردیں۔

سلمان اکرم راجہ نے ایک بار پھر مخالف کرتے ہوئے تاخیری حربے قرار دیا، تاہم عدالت نے کیس کی سماعت 24 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی۔

bushra bibi

IMRAN KHAN Adiyala Jail

Iddat Nikah Case