امریکا نے حملے سے قبل مطلع کیے جانے کا ایرانی دعویٰ مسترد کردیا
امریکا نے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملے کی پہلے سے اطلاع دینے کا ایران کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔ ایرانی وزیرِ خارجہ امیر حسین عبداللہیان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے سے 72 گھنٹے قبل امریکی قیادت کو مطلع کردیا تھا۔
امریکا کا کہنا ہے کہ ایران نے حملہ کرنے کے بعد مطلع کیا۔ ترکیہ، عراق اور شام نے بتایا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر جوابی حملے کے بارے میں پہلے سے مطلع کردیا تھا۔
ایران کے حملے سے مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال ایک بار پھر انتہائی نازک موڑ پر آگئی ہے اور کسی بھی وقت کوئی بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ خطے کی اسٹاک مارکیٹ پر بھی ایرانی حملے کا شدید منفی اثر مرتب ہوا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایرانی حملے کے بعد تمام یونٹ انتہائی چوکس حالت میں ہیں اور کسی بھی صورتِ حال سے موثر طور پر نمٹنے کے تمام ہنگامی منصوبے تیار ہیں۔ اسرائیل بھر میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔ حکومت نے لوگوں سے کہا ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں اور خطرے کی صورت میں سائرن بجنے پر بنکرز میں چلے جائیں۔
اسرائیل کے بیشتر شہروں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر خوراک اور پانی ذخیرہ کرلیا ہے۔ اسکول بند ہیں اور دفاتر میں بھی برائے نام حاضری ہے۔ حکومت نے اسرائیلی یرغمالیوں کے متعلقین و احتجاج کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
Comments are closed on this story.