Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ایران کا اسرائیل پر حملہ کامیاب ہوا یا ناکام، امریکہ کس کے اشاروں پر چل رہا ہے؟

'ٹیکٹیکل نیوکلئیر ہتھیار بھی اگر استعمال کیے گئے تو جو تباہی ہوگی اس کی ریکوری وہ انسانوں کے بس سے باہر ہوگی'
شائع 14 اپريل 2024 09:30pm

پاکستان میں ایرانی خبر رساں ایجنسی ”اسلامک ریپبلک نیوز ایجنسی“ (IRNA) کے بیورو چیف افضل رضا کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد اسرائیل کی مسلسل یہ کوشش رہی کہ کسی طرح ایران کو غزہ جنگ میں شامل کریں، ایران نے کل رات جو کارروائی کی وہ اپنے دفاع کے حق میں کی۔

افضل رضا کے علاوہ آج نیوز کے پروگرام ”آج ایکسکلیوسیو“ میں پاکستان میں مقیم عرب صحافی عبدالرحمٰن مطر نے بھی شرکت کی۔

عبدالرحمٰن مطر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ کچھ سالوں میں ایران کے خلاف کئی حملے کیے گئے، جن میں جنرلز، ہائی رینکنگ آفیسرز، سائنسدانوں اور تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

عبدالرحمٰن مطر نے کہا کہ ایران کا گزشتہ رات کیا گیا حملہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں تو کچھ بھی نہیں، اس میں سے بھی 90 فیصد میزائلوں کو گرا دیا گیا، ایران جو دعویٰ کر رہا ہے کہ 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنا لیا گیا اس کے بھی ایران کے پاس کوئی ثبوت نہیں۔

پاکستانی دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ایران ایک ذمہ دار ملک ہے، اس نے اپنا حق دفاع عالمی قوانین کے تحت استعمال کیا، ایران کو بلاوجہ بدنام کیا جاتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ ماڈرن جنگ اتنی مہلک ہے کہ اگر اس میں ٹیکٹیکل نیوکلئیر ہتھیار بھی اگر استعمال کیے گئے تو جو تباہی ہوگی اس کی ریکوری وہ انسانوں کے بس سے باہر ہوگی۔ اسی لیے امریکہ اور دیگر ممالک اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے۔

ایک سوال کے جواب میں افضل رضا نے کہا کہ ایران کے جوابی حملے سے اسرائیل کو یہ تو باور ہوگیا ہوگا کہ اگر اب اس نے ایران کے خلاف کوئی کارروائی کی تو ایران اسے اپنی سرزمین سے براہ راست نشانہ بنانے کی پوزیشن میں ہے۔

عرب صحافی عبدالرحمٰن مطر کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو 2015 سے ایران کے خلاف جو کولیشن بنان چاہتا تھا وہ کل کے حملے میں کامیاب ہوا، فرانس، امریکا اور برطانیہ نے حملہ روکنے میں اسرائیل کا ساتھ دیا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر قمر چیمہ نے کہا کہ بائیڈن کے اوپر بہت پریشر ہے، کیونکہ اسرائیل امریکہ کو کنٹرول کر رہا ہے امریکہ اسرائیل کو کنٹرول نہیں کر رہا، امریکہ کے بیانات سے لگتا ہے کہ وہ معاملے کو بڑھنے سے روکنا چاہتا ہے اور کیونکہ یہ امریکہ میں الیکشن کا سال ہے تو بائیڈن کی جانب سے کچھ کیا جاسکتا ہے جس سے اسرائیل کو مزید آگے بڑھنے سے روکا جاسکے۔

ایک سوال کے جواب میں عبدالرحمٰن مطر نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ خطے اور مقبوضہ فلسطین میں اپنی مرضی کا امن تھوپنا چاہتا ہے، سات اکتوبر کو حماس نے جو کیا اس کے سوا کوئی طریقہ نہیں، سب کو معلوم ہے کہ بنا طاقت کے یہ مسئلہ کبھی حل نہیں ہوگا۔

Iran attack Israel

Iran Attack On Israel