سنی لیونی ماں کیوں نہ بن سکیں؟
بھارتی اداکارہ سنی لیون ویسے تو بھارت، پاکستان سمیت جنوبی ایشیاء میں اپنی بالی ووڈ فلموں میں آئٹم سانگز کے باعث مقبول ہیں، تاہم اداکارہ اپنے بچوں کو لے کر کافی حساس ہیں۔
اپنے کام اور ممتا کو سنی لیونی ساتھ لے کر چل رہی ہیں، اس حوالے سے اگرچہ انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم ماں بننے پر وہ خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں۔
ماں بننے کی خوشی سنی لیونی کو اس لیے بھی ہے کیونکہ پہلی مرتبہ جب انہوں نے ماں بننے کا فیصلہ کیا تھا تو انہیں ناکامی اور مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ جب انہوں نے آئی وی ایف ٹریٹمنٹ کرایا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ ٹریٹمنٹ کے باوجود وہ ماں نہیں بن سکی تھیں، جس پر دونوں سنی لیونی اور ان کے شوہر دلبرداشتہ ہو گئے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں امید تھی کہ ان کے ہاں بیٹی پیدا ہوگی، تاہم بیٹی پیدا نہ ہوئی، جس نے دونوں میاں بیوی کو افسردہ کر دیا تھا۔
یہی وجہ تھی کہ سنی لیونی نے پہلی اولاد بیٹی کو گود لینے کا فیصلہ کیا، جبکہ سروگریسی سے ان کے اپنے 2 بیٹے نوح اور اشر بھی ہیں، جبکہ بیٹی کا نام نیشا کور ویبر ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ ہم سروگریسی کے عمل سے گزرے، جس میں کافی وقت لگا، تقریبا ایک سال سے زائد کا عرصہ اسے مکمل ہونے میں لگا۔ اس دوران ہم نے سوچا کیوں نہ ہم بچہ گود لے لیں۔ یہی وجہ ہے کہ سروگریسی پلان کے مطابق نہیں ہوئی۔
جبکہ بچی گود لینے سے متعلق سنی لیونی کا کہنا تھا کہ بیٹی گود لینے پر پہلے ہمیں خود کافی سوچنا پڑا، کہ کیا ہم اس ذمہ داری کو نبھا سکیں گے؟ جس کے بعد وہ ایڈاپشن کے لیے کسی منطقی فیصلے پر پہنچے۔
یعنی آئی وی ایف کے ذریعے پیدا ہونے والے دونوں بیٹے اور گود لی گئی بیٹی کی عمروں میں 2 سال کا فرق ہے۔
Comments are closed on this story.