Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

بہاولنگر واقعے کی تحقیقات: جے آئی ٹی میں شامل افراد کے نام سامنے آگئے

جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل
شائع 14 اپريل 2024 09:59am

بہاولنگر واقعے کی تحقیقات کیلئے تشکیل جے آئی ٹی کا کنوینئر صوبائی اسپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمان کو مقرر کیا گیا ہے۔

تحقیقات کے حوالے سے بنائی گئی پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن سامنے آگیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق فضل الرحمان جے آئی ٹی کے کنوینر جب کہ کمشنر بہاولپور نادر چٹھہ اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ فیصل راجا جےآئی ٹی ممبر ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا تھا اور ملزم کے اہل خانہ نے پولیس پر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے اور تشدد کا الزام لگایا تھا۔

پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مطلوب ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک گھر میں چھاپہ مارا تھا جس دوران اہل خانہ سمیت متعدد افراد نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

پولیس نے خواتین سمیت 23 افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش

بہاولنگر میں پیش آنے والے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی گئی اور مختلف نامی اور بے نامی اکاؤنٹس جھوٹے پروپیگنڈے کو پھیلانے میں زور و شور سے استعمال ہوئے۔

پنجاب پولیس کا بیان

واقعہ کے بعد پنجاب پولیس کی جانب سے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے بہاولنگر معاملے کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا اور پاک فوج کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، غیر تصدیق شدہ ویڈیوز وائرل ہونے پر دونوں اداروں نے مشترکہ تحقیقات کیں ہیں اور دونوں اداروں کے افسران نے حقائق کا جائزہ لیا اور پرامن طریقے سے معاملہ حل کر لیا۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ پنجاب پولیس اور پاک فوج صوبے سے دہشت گردی، شرپسندی اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے تعاون کر رہے ہیں اسلئے ہماری درخواست ہے کہ سوشل میڈیا صارفین جھوٹا پروپیگنڈہ نہ کریں۔

شہریوں کی مذمت اور رد عمل

سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کے ردعمل میں بہاولنگر کے عوام کا کہنا تھا کہ کچھ شرپسند عناصر نے واقعے کو منفی رنگ دینے کی کوشش کی کہ پاک فوج اور پنجاب پولیس ایک دوسرے کے خلاف ہوگئے ہیں جبکہ حقیقت اسکے بلکل برعکس ہے۔

social media

Punjab police

bahawalnagar