اولاد کی پیدائش ماں کو صبر سکھا دیتی ہے، طلاق کے بعد پہلی بار ثانیہ مرزا بول پڑیں
معروف ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی جانب سے حال ہی میں ایک انٹرویو میں ثانیہ نے کئی شکوے شکایات اور سماج میں جاری مسائل کے حل کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔
ثانیہ مرزا نے اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق بھی بات چیت کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ 3 سرجریوں اور بچے کی پیدائش کے بعد میری باڈی میرے لیے مسئلہ بن گئی تھی، باڈی ریکوری ویسے نہیں ہو پاتی تھی، جیسی درکار تھی۔
جبکہ لوگ دیکھتے تھے کہ فائنل میں ہوں، تاہم اس فائنل میچ تک پہنچنے کے لیے میں کیا کیا یہ لوگ نہیں دیکھ پاتے تھے۔
جبکہ زندگی میں آنے والے ٹرننگ پوائنٹ سے متعلق ثانیہ مرزا نے بتایا کہ میں یہ سمجھتی ہوں کہ اس دنیا میں ہر کوئی آپ کو پسند نہیں کر سکتا ہے، آپ کو آپ کی فیملی میں جب ہر کوئی پسند نہیں کرتا ہے تو دنیا میں کیسے کر سکتا ہے۔
سب کی الگ خواہشات، انتخابات اور نظریات ہوتے ہیں، اسی طرح ہمارے بھی اپنے نظریات ہوتے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ پر پرسنل اٹیک ہے۔
اپنے اندر آنے والی تبدیلیوں سے متعلق ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ اب مجھے لگتا ہے کہ مجھ میں صبر بہت آ چکا ہے، مجھے لگتا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ میرے بچے کی وجہ سے آپ کو صبر آ جاتا ہے، ماں بننے کے بعد آپ کے پاس صبر کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا ہے۔
بی بی سی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ہم جو دنیا میں آج کل رہتے ہیں چاہے حقیقی ہو یا سوشل میڈیا کی، آپ کو بہت سے لوگ اچھی اور بری چیزیں بتا رہے ہوتے ہیں، لیکن اصل چیز یہ ہے کہ لوگ آپ کو سچ بات بتائیں۔
رئیلٹی سے ہمیشہ جڑے رہیں، کون آپ سے مخلص ہے، کون آپ کے لیے خاص ہے، آپ کو ان سب کا علم ہونا چاہیے، پیسہ، شہرت زندگی کے لیے ضروری نہیں ہونا چاہیے، یہ محض زندگی کا ایک حصہ ہے۔ ضروری یہ ہے کہ کون آپ کے مشکل وقت میں آپ کا ساتھ دے رہا ہوتا ہے۔
جبکہ اسپورٹس میناسرپٹ سے متعلق اور اپنی زندگی میں اس کے عمل دخل سے متعلق بتایا کہ اسپورٹس مین اسپرٹس کی آپ کی زندگی کو بتانی ہے، جو تعلیم اسپورٹس سے ملا ہے، میرا خیال ہے کہ وہ دنیا کی کسی بھی کتاب سے ممکن نہیں تھا۔
میں نے اپنے تجربات سے یہ سیکھا ہے کہ بُرے دن ہمیشہ نہیں رہتے ہیں، اور اگر بُرے دن ہیں تو یاد رکھیں کہ کل کو اچھے دن بھی آنے والے ہیں۔
واضح رہے سابق شوہر شعیب ملک سے طلاق کے بعد ثانیہ مرزا کی جانب سے کسی بھی میڈیا کو دیا گیا یہ پہلا انٹرویو ہے، جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے نشیب و فراز کو بتانے کی کوشش کی ہے۔
Comments are closed on this story.