علی پور میں قتل 8 افراد کی نماز جنازہ ادا، مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی
پنجاب کے شہر مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں قتل ہونے والے 8 افراد کی نماز جنازہ ادا کرد گئی، جس کے بعد تدفین آبائی علاقے مڈ والا میں کی گئی، نماز جنازہ میں اہل علاقہ سمیت سیاسی و سماجی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ واقعے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
علی پور کے علاقے مڈوالا میں سات جنازے اٹھے تو ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل افسردہ تھا، بے رحم باپ کے ہاتھوں قتل ہونے والے 8 افراد کی نماز جنازہ مڈوالا میں ادا کر دی گئی۔
نمازجنازہ میں لیگی ایم پی اے رانا عبدالمنان ساجد، سجادہ نشین درگاہ عالیہ کوٹمٹھن شریف عامر کوریجہ، سابق ایم پی اے شہزاد رسول، مقامی انتظامیہ، پولیس اہلکاروں سمیت اہل علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
جنازے کی ادائیگی کے بعد مرنے والے افراد کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی، ماں اور 7 بچوں کو ایک دوسرے کے پہلوں میں دفن کیا گیا۔
دوسری جانب علی پور میں قتل کیے جانے والی ماں اور 7 کم عمر بچوں کے قتل کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
پولیس کیے مطابق گزشتہ روز پیش آنے والے افسوسناک واقعے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں قتل کی دفعات 302 کے تحت درج کیا گیا۔
تھانہ صدر علی پور میں درج کیے گئے مقدمے میں سجاد کو قتل کا ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
علی پور میں گزشتہ روز سجاد نامی شخص نے اپنی بیوی اور 7 بچوں جن میں 5 لڑکیاں اور 2 لڑکے شامل ہیں کو ہتھوڑے کے وار کر کے قتل کردیا تھا۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے اس سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا تھا، ملزم سجاد درزی کا کام کرتا ہے جو تاحال پولیس کی حراست میں ہے اور اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے گھریلو لڑائی جھگڑوں کے باعث اپنے اہلخانہ کو قتل کیا۔
Comments are closed on this story.