ہم بطور قوم صرف مالیاتی ہی نہیں بلکہ اخلاقی طور پر بھی ڈیفالٹ کرچکے، قاسم علی شاہ
معروف موٹیویشنل اسپیکر سید قاسم علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم بطور قوم صرف مالیاتی ہی نہیں بلکہ اخلاقی طور پر بھی ڈیفالٹ کرچکے ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے قاسم علی شاہ نے کہا کہ اخلاقی طور پر ڈیفالٹ ہونے سے پہلے ایک حالت ہوتی ہے جس میں سوچ شکست کھا چکی ہوتی ہے، ہار اور جیت سب سے پہلے کسی ارادے کی شکل میں اندر جنم لیتی ہے کہ میں ںے جیتنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بزرگ کہتے تھے کہ سب سے بڑا کرب ”کربِ آگہی“ ہے، جاننا مزے کو خراب کردیتا ہے۔
قاسم علی شاہ کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے پاکستان کے معروف اداکار اور ہدایت کار جمال شاہ نے کہا کہ آگہی بہت بڑی طاقت بھی ہے، کمزور شخص آگاہ ہوگا تو وہ اپنے آپ کو غیرمحفوظ محسوس کرنے لگے گا، لیکن اگر غور و فکر کرنے والا سمجھدار شخص آگاہی پائے گا تو سخی اور بہادر ہوجائے گا، جب آپ بہادر ہوجائیں گے تو آپ سخی ہو جائیں گے اور کنجوسی چھوڑ دیں گے جیسے کہ ہمارے صوفیہ گزرے ہیں۔
ملکی حالات کے حوالے سے سوال پر قاسم علی شاہ نے کہا کہ ان بدترین حالات میں بھی ہمیں امید نہیں چھوڑنی چاہئیے، قوم کو اگر آگے کچھ دکھ نہ رہا ہو تو بہت خطرناک صورت حال پیدا ہوجاتی ہے، گلف میں اور دیگر ممالک میں جو ویژنز 2030 اور دیگر پیش کئے جا رہے ہیں وہ دراصل ہمارے وژنز تھے۔
ایک سوال کے جواب میں جمال شاہ نے کہا کہ میں ایک حادثاتی وزیر تھا، ہمارا ایلکٹورل سسٹم (انتخابی نظام) بڑا فلاڈ (نقائص زدہ) ہے، جب الیکشن آتے ہیں تو ایک کرپٹ، لاشعور جس نے جیلیں بھی کاٹی ہوئی ہیں وہ بندہ 50 ، 60 کروڑ اور کہیں اربوں بھی خرچ کردیتا ہے اور اسے روکنے والا کوئی نہیں، دوسری جانب ایک سمجھدار، پڑھا لکھا، باشعور اور اپنے آس پاس کے مسائل سمجھنے والا جس کے پاس پانچ لاکھ بھی نہیں وہ ان کے سامنے پھر کیسے کھڑا ہو۔
انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارا معاشرہ انتہائی کرپٹ معاشرہ ہے، جس میں میرٹ کا قتل کرپشن کی بدترین شکل ہے۔
Comments are closed on this story.