بہاولنگر: چھاپے کے دوران خواتین پر تشدد، 4 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج
بہاولنگر کے علاقے چک سرکاری میں چھاپے کے دوران خواتین پرتشدد پر ایس ایچ او سمیت 4 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس نے بتایاکہ ایس ایچ او رضوان عباس اور 3 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اختیارات کے غلط استعمال اورفرائض میں کوتاہی پر درج کیا گیا۔
پولیس کےمطابق پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں جس کے بعد قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بہاولنگر واقعے کو دونوں اداروں کی جانب سے خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرلیا گیا، پولیس
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل بہاولنگر واقعے کو دونوں اداروں کی جانب سے خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرلیا گیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر موجود اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے پنجاب پولیس نے لکھا کہ بہاولنگر میں پیش آنے والے معمولی واقعے کو سوشل میڈیا پر سیاق و سباق سے ہٹ کر اور بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
عید کے پہلے روز سوشل میڈیا پر یہ خبریں وائرل ہونے لگیں کہ بہاولنگر کے تھانہ مدرسہ میں فوج کے 40 سے 50 افراد نے دھاوا بولا اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا۔
پنجاب پولیس کا کہا ہے کہ اس حوالے سے یہ غلط تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی گئی کہ جیسے پاک فوج اور پنجاب پولیس کے درمیان کوئی محاذ آرائی ہوئی ہے۔
بیان کے مطابق سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ باتیں وائرل ہونے کے بعد دونوں اداروں کی طرف سے فوری جوائنٹ انوسٹی گیشن کی گئی جس میں دونوں اداروں کے افسران نے تمام حقائق کا جائزہ لیا اور معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا۔
بیان میں مزید کہا کہ پاک فوج اور پنجاب پولیس دہشت گردوں، شر پسندوں اور خطرناک مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے پورے صوبے میں مشترکہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، عوام سے درخواست ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے جعلی پراپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔
خیال رہے کہ دو روز قبل ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا تھا اور ملزم کے اہل خانہ نے پولیس پر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے اور تشدد کا الزام لگایا تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مطلوب ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک گھر میں چھاپہ مارا تھا جس دوران اہل خانہ سمیت متعدد افراد نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
پولیس نے خواتین سمیت 23 افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
Comments are closed on this story.