Aaj News

بدھ, اکتوبر 30, 2024  
26 Rabi Al-Akhar 1446  

جیش العدل کا ایرانی فورسز پر خاموش ہتھیاروں سے ایک اور مہلک حملہ، 6 اہلکار مارے گئے

جس فورس پر حملہ کیا گیا وہ ایک انٹیلی جنس آپریشنل یونٹ تھا، جیش العدل
شائع 10 اپريل 2024 05:01pm

ایرانی خبر رساں ایجنسی ”تسنیم“ نے اطلاع دی ہے کہ سوران مہرستان میں ایرانی پولیس کی دو گاڑیوں پر مسلح حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم چھ پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

ایجنسی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جیش العدل کے حملے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

خبر کے مطابق صوبہ سیستان اور بلوچستان میں سوران مہرستان روڈ پر پولیس کی دو کاروں پر ”دہشت گردوں“ نے حملہ کیا اور اس حملے میں متعدد پولیس اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔

اس کے کچھ دیر بعد تسنیم ایجنسی نے حملے کے بارے میں نئی تفصیلات شائع کیں اور بتایا کہ پولیس افسر حسین علی شیبک کے قتل کے مرکزی ملزم کو لے جا رہی تھی جب ان کا قافلہ مسلح حملے کا نشانہ بنا۔

تسنیم ایجنسی کے مطابق ٹیلی گرام پر موجود بلوچستان مانیٹرنگ چینل کے ایک ذریعے نے بتایا کہ ’جیش العدل کے عسکریت پسندوں نے اس حملے میں سائلنسر سے لیس ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ اس لیے گولی چلنے کی آواز نہیں سنی گئی۔‘

ایجنسی کے مطابق جیش العدل نے ایک مختصر بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس میں کہا گیا کہ جس فورس پر حملہ کیا گیا وہ ایک انٹیلی جنس آپریشنل یونٹ تھا جس کے ساتھ خصوصی دستے بھی تھے۔

چار اپریل کو اس عسکریت پسند گروپ نے راسک شہر میں پاسداران انقلاب کے ایک اڈے اور سیستان بلوچستان کے چاہ بہار میں ایک پولیس اسٹیشن پر کیے گئے دو حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی۔

حکام کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ان حملوں میں 16 پولیس اہلکار اور 18 حملہ آور مارے گئے تھے۔

Jaishul Adl

Attack on Iranian Forces