امیدوار نے خاتون کا بوسہ لے لیا، بی جے پی کو شدید تنقید کا سامنا
بھارت کی مشرقی ریاست مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک امیدوار نے عوامی رابطہ مہم کے دوران ایک خاتون کا بوسہ لے کر ہنگامہ کھڑا کردیا۔
مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے بی جے پی امیدوار کی اوچھی حرکت پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اِس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ خواتین کے حوالے سے بی جے پی کی سوچ کیا ہے۔
مغربی بنگال کے علاقے شمالی مالدھا کے حلقے میں عوامی رابطہ مہم کے دوران کھگن مُرمو نے خاتون ووٹر کا بوسہ لے لیا۔ اس حرکت کی تصویر وائرل ہونے پر بی جے پی کی صوبائی قیادت کو شدید ردِعمل کا سامنا ہے۔
کھگن مُرمو نے تنقید کے جواب میں یہ کہتے ہوئے صفائی پیش کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ خاتون تو اُس کے لیے بچی کی طرح ہے۔ جس خاتون کا بوسہ لیا گیا اُس نے بھی کھگن مُرمو کی طرف داری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے اس واقعے کی تصویر بنائی ہے اُن کی گندی ذہنیت ظاہر ہوگئی ہے۔
ترنمول کانگریس نے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ بی جے پی کیمپ میں خواتین سے نفرت کرنے والے سیاست دانوں کی کمی نہیں۔ یہ لوگ ’ناری کا سَمّان‘ (خواتین کا احترام) کا نعرہ تو لگاتے ہیں مگر یہی لوگ خواتین کو ہراساں بھی کرتے ہیں اور اُن کے بارے میں گندے گانے بھی تیار کرتے ہیں۔ عوام سوچیں اگر انہیں (مغربی بنگال میں) اقتدار مل گیا تو یہ کیا کریں گے۔
ترنمول کانگریس کے ضلع مالدھا کے نائب صدر دُلال سرکار نے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اِسے بنگالی ثقافت کے منافی قرار دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ووٹ مانگنے کے دوران بی جے پی کی یہ طرزِفکر ہے تو سوچیے الیکشن جیتنے کے بعد اِس کی ذہنیت کا رنگ کیا ہوگا۔
کگھن مُرمو نے ترنمول کانگریس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تصویریں وائرل کرکے بی جے پی رہنماؤں اور امیدواروں کو بدنام کیا جارہا ہے۔
Comments are closed on this story.