ایران نے اسرائیل پر حملے کی تیاری کرلی، طریقہ کار بھی طے ہوگیا، امریکی انٹیلی جنس ذرائع
عرب خبر رساں ادارے ”العریبیہ“ نے دو امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دویٰ کیا ہے کہ ایران دمشق میں اپنے سفارت خانے پر ہوئے اسرائیلی حملے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔
العریبیہ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ ایران اسرائیل پر کوئی بھی حملہ ممکنہ طور پر خطے میں موجود تہران کے ایجنٹوں کے ذریعے کروائے گا اور خود براہ راست اس حملے میں حصہ نہیں لے گا۔
اسرائیل کے 27 سفارتخانے ’خوف کے باعث‘ بند ہونے کا ایرانی دعوٰی
انٹیلی جنس ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ایران نے اپنے وفادار مسلح گروپوں پر زور دیا ہے کہ وہ ڈرون اور میزائلوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کریں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ اس ہفتے کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔
ایک ذریعہ نے یہ بھی کہا کہ ’انہوں (ایران) نے ابھی حملہ کرنے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ وہ صرف صحیح وقت کا انتظار کر رہے ہیں‘۔
امریکی انٹیلی جنس ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران اور اس سے منسلک گروپ کشیدگی میں اضافے کے خوف سے خطے میں موجود امریکی افواج پر حملہ کرنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دیتے۔
خیال رہے کہ امریکی حکام نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ یکم اپریل کو دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے متعدد کمانڈروں کی ہلاکت کا جواب دینے کے تہران کے اعلانات کے بعد امریکہ اور اسرائیل ہائی الرٹ پر ہیں۔
ایک سینئر امریکی اہلکار نے انکشاف کیا تاھ کہ امریکہ اور خطے میں موجود اس کے بیسز دمشق حملے کے جواب میں اسرائیلی یا امریکی اثاثوں کو نشانہ بنانے والے ممکنہ ایرانی حملے کے خلاف تیاری کر رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.