Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

گریڈ 18 کے سرکاری افسر کو کیا مراعات ملتی ہیں، دل جلے افسر نے تفصیل شیئر کردی

سینئر صحافیوں کی جانب سے تنقید، استعفے کا مشورہ
شائع 09 اپريل 2024 04:49pm

عام طور پر صارفین کا خیال ہوتا ہے کہ ایک اعلیٰ سرکاری افسر کو 18، 19 گریڈ پر منتخب ہونے پر کئی آسائشیں دی جاتی ہیں، تاہم ایک سرکاری افسر نے انہیں ملنے والی آسائشوں سے متعلق معلومات شئیر کی ہیں۔

ایکس پر بابر مرزا کی جانب سے ایک پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ 2017 میں سی ایس ایس پاس کرنے کے بعد بطور 18 گریڈ افسر، یہ سب مجھے مل رہاہے۔

ساتھ ہی بابر مرزا نے اپنی پے سلپ کی تصویر بھی شئیر کر دی۔

ان کا مزید لکھنا تھا کہ محض 1 لاکھ روپے وہ بھی 3 کم سے کم دیہاڑی دار مزدور کے برار، کوئی گاڑی، گھر کچھ بھی نہیں ملا ہوا۔

ساتھ ہی افسر نے لکھا کہ میں کرپٹ نہیں ہوں، مگر مجھے ہونا چاہیے۔

18 گریڈ افسر کی پے سلپ پر موجود ان کی تنخواہ 65 ہزار 400 روپے درج ہے، جبکہ افسر کو میڈیکل الاؤنس کی مد میں 15 فیصد یعنی 1847 روپے ملتے ہیں۔

اسی طرح موبائل فون چارجز کے 500 روپے بھی دیے جاتے ہیں، دوسری جانب ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کے 8168 مختص کیے گئے ہیں، ایڈہاک ریلیف الاؤنس کے 15 فیصد وہ بھی پے اسکیل 17 کے حساب سے 5606 روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ایڈجوائنٹ مانیٹ آف ریزیڈنس کے 1200، کنوے الاؤنس 2005 کے تحت 5000 روپے، آڈٹ، اکاؤنٹس الاؤنس کے 3200 روپے، مانیٹی آف ریزیڈنٹس کے 1200 روپے، جبکہ ڈسپار ریڈ الاؤنس کے 5606 اور ایڈہاک ریلیف آل 2023 کے 30 فیصد کے حساب سے 16599 روپے مختص کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب 18 گریڈ افسر کے ڈیڈکشن کی مد میں گی پی ایف سبسکرپشن کے 7960 روپے، گروپ انشورنس کے 981 روپے، بینیولینٹ فنڈ کی مد میں 960 روپے کی کٹوتی ہوتی ہے، جبکہ انکم ٹیکس کے 3041 روپے کاٹے جاتے ہیں۔

یوں اس طرح گراس پے ایک 18 گریڈ افسر کی 114،326 روپے بنتی ہے، جس میں کُل ڈیڈکشن 12942 روپے کی ہوتی ہے۔

واضح رہے بابر مرزا کی سروس کو 5 سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے۔

صحافیوں کی تنقید:

اس پر سینئر صحافیوں کی جانب سے تنقید کرتے ہوئے افسر سے مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا۔

ڈان کے سابق ایڈیٹر اور سینئر صحافی عباس ناصر نے لکھا کہ کیا کوئی آپ کے سر پر بندوق لیے کھڑا ہے؟ استعفیٰ دیں اور چلے جائیں، اگر آپ کو لگتا ہے کہ کہیں اور مواقع موجود ہیں۔

صحافی کا کہنا تھا کہ ایک مزدور کا مزاق اڑانے سے بہتر ہے جو کہ ہم سب سے زیادہ محنت کرتا ہے اور اس کے پاس اپنے آپ پر افسوس کرنے کا بھی وقت نہیں ہے۔

جبکہ ایک اور صحافی عثمان فاروقی نے لکھا کہ ’یا آپ اپنی خواہشات کو کنٹرول کریں اور اپنی ضروریات پر توجہ رکھیں۔

جبکہ صحافی سلمان مسعود نے لکھا کہ اس شخص کو اس پوسٹ کی بنا پر معطل کر دینا چاہیے، امتحان دینے سے قبل کیا انہیں اس گریڈ کی پے اسکیل کا علم نہیں تھا؟ بدعنوانی کا جواز پیش کرنے کے لیے عوامی التجا کرنا محض افسوسناک ہے۔

social media

Salary

18 grade

allowance