Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کروڑوں تماشائی اور ڈیڑھ ارب ڈالر کا کاروبار، سورج گرہن پر کیا مناظر تھے

سورج نے چاند کی شکل اختیار کرلی، ناسا نے چاند کے راستے میں راکٹ فائر کیا
اپ ڈیٹ 09 اپريل 2024 09:35am
امریکہ کے مجسمہ آزادی پر سورج گرہن کا منظر۔ تصویر روئٹرز
امریکہ کے مجسمہ آزادی پر سورج گرہن کا منظر۔ تصویر روئٹرز

براعظم شمالی امریکہ کے ممالک میکسیکو امریکہ اور کینیڈا میں پیر کو کروڑوں افراد سورج گرہن دیکھنے کے لیے مختلف علاقوں میں جمع ہوئے۔

میکسیکو کے بحرالکاہل سے ملنے والے ساحل سے سورج گرہن کا آغاز ہوا۔ جو ٹیکساس اور دیگر 13 امریکی ریاستوں سے گزرتا ہوا کینیڈا تک چلا گیا۔

سورج چاند کے پیچھے چھپنا شروع ہو گیا اور ایک مرحلے پر سورج چاند کی طرح ہلالی شکل میں دکھائی دے رہا تھا۔

نیویارک کا مجسمہ ازادی بھی تاریکی میں ڈوب گیا۔

سورج گرہن کے دوران مکمل تاریکی کا وقت صرف چار منٹ تھا۔

ماضی میں سورج گرہن کے واقعات سے موجودہ واقع اس لحاظ سے مختلف تھا کہ جن علاقوں میں سورج گرہن ہوا وہاں چار کروڑ 40 لاکھ کی آبادی ہے۔ کم از کم 3 کروڑ 10 لاکھ لوگوں نے اپنے گھروں سے نکلے بغیر سورج گرہن دیکھا۔

اس کے علاوہ کروڑوں افراد ایسے تھے جو دور دراز سے سفر کر کے سورج گرہن کے راستے میں پہنچے۔

امریکی حکام کے مطابق 40 سے 50 لاکھ افراد مختلف شہروں سے سفر کر کے سورج گرہن دیکھنے پہنچے۔ رواں سال ایک ہی دن اتنی بڑی تعداد میں پہلی مرتبہ کتنے لوگوں نے سفر کیا جس کے نتیجے میں امریکی معیشت کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا فائدہ پہنچا۔

سب سے زیادہ تماشائی میکسیکو کے شہر توریون میں جمع ہوئے جہاں سے ناسا نے سورج گرہن کو براہ راست نشر کیا۔ یہاں پر سورج گرہن کی طوالت سب سے زیادہ تھی۔

چار منٹ نو سکینڈ کا سورج گرہن ماضی کے مقابلے میں کافی طویل تھا۔ اس لیے ناسا کے سائنسدانوں نے اس دوران کئی تجربات کرنے کا منصوبہ بنایا۔

ناسا کی جانب سے چاند کے راستے میں راکٹ فائر کیا گیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ سورج کی روشنی مدھم ہونے سے زمین کی بالائی فضا پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کئی ریسرچرز نے چڑیا گھروں میں کھڑے ہو کر جانوروں کا بغور جائزہ لیا۔ سورج گرہن کے دوران جانور عام طور پر گھبرا جاتے ہیں۔

تام اس سورج گرہن پر امریکی شہریوں میں خاصا جوش و خروش تھا اور کئی جگہ کنسرٹ جیسے مناظر دیکھنے میں آئے۔

solar eclipse