کنگنا رناوت اپنے اچھے ہندو ہونے کی وضاحتیں دینے پر مجبور
ان دنوں بھارتی الیکشن جہاں سب کی توجہ حاصل کر رہے ہیں وہیں اداکارہ کنگنا رناوت کی سیاسی مہم اور تنازعات بھی سب کی توجہ خوب سمیٹ رہے ہیں۔
اداکارہ کی جانب سے کی جانے والی سوشل میڈیا پوسٹ نے اُس وقت سب کی توجہ حاصل کی، جب انہوں نے گائے کے گوشت سے متعلق خاموشی توڑ دی۔
کنگنا رناوت عام طور پر بھارتی انتہاپسندوں کے نظریات کی طرف جھکاؤ رکھتی دکھائی دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں بی جے پی کا ٹکٹ ملنے میں بھی مشکل پیش نہیں آئی۔
بھارتی اداکارہ نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے اس دعوے کو شرم ناک قرار دے دیا ہے جو سیاسی مخالف امیدوار نے کیا تھا، کانگریس رہنما وجے وادیتوار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کنگنا رناوت نے ماضی میں گائے کا گوشت کھایا ہے۔
جس پر اداکارہ نے انسٹاگرام پر ردعمل دیتے ہوئے پہلے تو اس دعوے کو ہی شرمناک قرار دے دیا اور پھر کہا کہ لوگ ان کی امیج کو خراب کرنا چاہ رہے ہیں، میں نے کبھی گائے کا گوشت نہیں کھایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ میرے متعلق بےبنیاد خبر کو اچھالا جا رہا ہے۔ میں ہمیشہ یوگک اور ایورویدھک طرز زندگی کو پروموٹ کرتی آئی ہوں، ایسے حربے میری ذات اور امیج کو خراب نہیں کر سکتے ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ لوگ مجھے جانتے ہیں اور انہیں اس بات کا علم ہے کہ میں ایک فخریہ ہندو ہوں اور انہیں کچھ بھی بدزن نہیں کر سکتا ہے۔
ساتھ ہی اداکارہ نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ بھی لگا دیا، واضح رہے اداکارہ نے گزشتہ ماہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ مندی کے علاقے سے بی جے پی کے ٹکٹ پر امیدوار نامزد ہوئی ہیں۔
Comments are closed on this story.