دنیا کی کم عمرترین ارب پتی 19 سالہ طالبہ جس کے پاس 1.1 ارب ڈالر ہیں
ایک ارب 10 کروڑ ڈالر (305 ارب پاکستانی روپے) کے اثاثوں کے ساتھ 19 سالہ لیویا ووئٹ دنیا کی سب سے کم عمر ارب پتی ہے۔
برازیل سے تعلق رکھنے والی طالبہ WEG نامی کاروباری ادارے کی سب سے بڑی شیئر ہولڈر ہے۔ اس کا نام معروف جریدے فوربس کی ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل ہے۔ اس فہرست 33 سال سے کم عمر کے 25 ارب پتی موجود ہیں۔
ڈبلیو ای جی لاطینی امریکا میں الیکٹرک موٹر بنانے والا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ یہ کمپنی لیویا کے دادا ورنر رِکارڈو ووئٹ نے آں جہانی ارب پتی ایگون وآؤ ڈا سِلوا اور جیرالڈو ورننگوز کے ساتھ قائم کی تھی۔
لیویا ووئٹ برازیل کی ایک یونیورسٹی میں زیرِتعلیم ہے۔ وہ نہ تو ڈبلیو ای جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ ہے اور نہ ہی اُسے کوئی ایگزیکٹیو پوزیشن دی گئی ہے۔
اپنی بڑی بہن 26 سالہ ڈورا ووئٹ کے ساتھ لیویا ”فوربس“ کی ارب پتی افراد کی لسٹ میں شامل کیے جانے والے 7 نئے شہروں میں سے ایک ہے۔ ڈورا نے 2020 میں تعمیرات کے شعبے میں ڈگری لی تھی۔
لیویا کتنی امیر ہے اس کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ وطن کے اندر رہنے والے امیر ترین پاکستانی میاں منشا کی دولت کا تخمینہ 2.5 ارب ڈالر اور لیویا کے پاس اس رقم کا نصف موجود ہے۔
فوربس کی جانب سے 30 برس سے کم عمر میں ارب پتی بننے والے افراد کو کم عمر ترین ارب پتیوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
رواں برس جاری کی گئی اس فہرست میں دیگر کم عمر دولت مند افراد کا تعلق اٹلی، فرانس، برازیل، آئرلینڈ، جرمنی اور جنوبی کوریا سے ہے۔
Comments are closed on this story.