بیوی کے کہنے پر ماں کو گھر نکال دیا اور وہ مر گئی، بیٹے کا ٹی وی پر اعتراف
اکثر سوشل میڈیا پر کچھ ایسی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہو جاتی ہیں، جس میں کچھ ایسا ہوتا ہے جوکہ سب کو متاثر کر دیا ہے۔ حال ہی میں سوشل میڈیا پر معروف مذہبی شخصیت مولانا آزاد کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہے، جس میں وہ ایک رمضان کی مناسبت سے ایک پروگرام کا حصہ تھے۔
اس پروگرام میں فرحان علی وارث میزبانی کر رہے تھے کہ اسی دوران سوال جواب کے سیشن میں ایک کالر کراچی سے بات کرتا ہے۔
نجی ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں شہری نے مولانا آزاد سے سوال کرتے ہوئے کہا مولانا صاحب ایک عجیب سی صورتحال کا شکار ہوں، شہری نے بتایا کہ میری بیوی اور ماں کے درمیان اکثر لڑائی رہتی تھی۔
میں نے بیوی کے کہنے پر والدہ کو گھر سے نکال دیا اور اولڈ ایج ہوم میں داخل کرا دیا۔
ساتھ ہی شہری نے مولانا آزاد کو بتایا کہ میں چاہتا ہوں کہ میں اپنی والدہ سے معافی مانگوں مگر یہ ہو نہیں رہا ہے۔
جس پر مولانا نے سوال کیا کہ آپ نے اپنی والدہ کو اولڈ ایج ہوم بھیج دیا ہے؟ جس پر شہری رونے لگا اور کہنے لگا کہ والدہ سے معافی مانگ نہیں سک رہا ہوں.
جس پر میزبان نے کہا کہ والدہ آپ کو معاف نہیں کر رہی ہیں؟ جس پر شہری نے روتے ہوئے بتایا کہ میری والدہ کا انتقال ہو گیا ہے، ساتھ ہی شہری نے بتایا کہ میرا بس نہیں چلتا ہے کہ میں اپنے آپ کو نوچ ڈالوں۔ نہ مجھے نیند آ رہی ہے نہ مجھ سے کام ہو رہا ہے، مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے میں ماں سے معافی مانگوں یا کس سے معافی مانگوں۔
میں اپنی بیوی سے بات نہیں کرتا، اپنے بچوں کو پیار نہیں کرتا، جس پر مولانا آزاد نے کہا کہ میرے بھائی! آپ کی گفتگو سن کر میرا جگر منہ کو آنے کے قریب ہے۔ ایک عاشق تھا، اس کو معشوق نے کہا تھا کہ ماں کا جگر لاؤ گے تو تم سے شادی کروں گی۔
تو اس بدبخت نے جا کر ماں کو چیرا اور جگر لیے معشوق کے پاس جانے لگا کہ راستے میں گر گیا، اور جگر نیچے گر گیا، تو جگر سے آواز آئی، ’میرے بچے کی خیر ہو‘۔
مولانا آزاد جذباتی ہو گئے اور کہنے لگے کہ جو ماں 9 ماہ تمہیں پیٹ میں رکھے، خود نہ کھائی اور تمہیں کھلائے، دوسروں کے گھروں کے برتن مانجھے، خود بیماریاں لے لے، اس کو شوگر، بلڈ پریشر، کینسر لگا تیری وجہ سے۔ ایک ماں آج اولڈ ایج ہوم میں مر گئی ہے، ایک بیٹے کی وجہ سے۔
جس کے پیروں تلے جنت تھی، تم نے اسے مار ڈالا، تم اس کائنات کے قاتل ہو، خونی ہو۔ تہمارے جیسے درندے کو زندگی بخشی، اس معامشرے پر قیامت کیوں نہیں آئے گی، جہاں ماں جیسی ممتا کو اولڈ ایج ہوم میں دے آیا ہو۔
ساتھ ہی مولانا آزاد نے جذباتی انداز میں مشورہ دیا کہ جاؤ اور اپنی والدہ سے قبر پر جا کر روتے ہوئے معافی مانگو اور اللہ سے معافی مانگو۔
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کلپ کو صارفین کی جانب سے اہمیت دی جا رہی ہے، جبکہ شہری پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔
Comments are closed on this story.