Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

شہر اقتدار میں رہائش کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا

اسلام آباد میں نجی افراد کے بعد اب سرکاری ملازمین بھی رہائش کیلئے مارے مارے پھرنے لگے
شائع 07 اپريل 2024 12:08pm
تصویر بذریعہ: اے پی پی
تصویر بذریعہ: اے پی پی

عام طور پر کہا جاتا ہے کہ اسلام آباد ایک مہنگا شہر ہے، جہاں ہر چیز کی قیمت باقی شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اب شہر اقتدار میں رہائش کے لیے گھروں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں، جس کے باعث اب بحران پیدا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

سستی رہائش کے حوالے سے اب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جہاں سرکاری ملازمین، پروائیوٹ ملازمین سمیت مڈل کلاس طبقہ متاثر ہو رہا ہے۔

اگرچہ کئی حکومتوں نے اسلام آباد میں ہاؤسنگ اسکیمیں متعارف کرائیں، جن میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام، اپنا گھر اسکیم، آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم، تاہم شہریوں کی جانب سے مناسب پرائس کی ڈیمانڈ تاحال جوں کی توں ہے۔

بحران کے ساتھ ساتھ کئی ایسے شہری بھی ہیں، جنہیں ان کا پلاٹ اب تک الاٹ نہیں ہوا ہے، سیکٹر آئی 12 کے رہائشی گزشتہ 10 سے زائد سال سے اپنے گھر کا قبضہ حاصل کرنے کی جستجو میں ہیں۔

اے پی پی سے گفتگو میں ریٹائرڈ پروفیسر خمار گل کا کہنا تھا کہ سیکٹر آئی 12 کے الاٹیز کی جانب سے سٹی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے آفیشلز سے ملاقات ک گئی، جس میں ممبران سے گھروں کے قبضے سے متعلق بات ہوئی۔

اس سب صورتحال میں جہیاں کہی سے امید نظر نہیں آ رہی تھی، ڈاکٹر خالد حافظ کی جانب سے امید دلائی گئی ہے۔

ایک اور الاٹی کاشف افتخار کا کہنا تھا کہ ہماری نظریں سیکٹر آئی 21 میں گھروں کی تعمیر پر ہے، ہمیں امید ہے کہ سی ڈی اے ہمارے پلاٹ کے قبضوں کے حوالے سے کام تیز کرے گی۔

دوسری جناب کئی ایسے الاٹی بھی ہیں، جنہوں نے امید چھوڑ دی ہے، شاہد اقبال کہتے ہیں کہ ہاؤسنگ ایک اسٹرکچر نہیں ہوتا ہے، بلکہ فیملی کی بنیاد ہوتی ہے، جو کہ زندگی کے ہر حصے کو متاثر کرتی ہے۔

housing scheme

اسلام آباد

sector I