’کانگریس کا منشور پاکستان میں چل سکتا ہے، بھارت میں نہیں‘
بھارتی ریاست آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کا منشور پاکستانی انتخابات کے لیے زیادہ موزوں ہے، بھارت کے لیے نہیں۔ ’گرینڈ اولڈ پارٹی‘ نے ہمانتا سرما کے ریمارکس کو مسترد کردیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق ہمانتا سرما نے کانگریس کے انتخابی منشور پر تنقید کرتے ہوئے اِسے بہلاوے اور طِفل تسلیوں پر مبنی قرار دیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ راہل گاندھی معاشرے کو تقسیم کرکے دوبارہ اقتدار چاہتے ہیں۔
کانگریس کا منشور انصاف کے پانچ ستونوں اور اُن کے تحت 25 مختلف امور کی ضمانتوں پر مشتمل ہے۔ کانگریس نے ملک بھر کے کسانوں کے لیے کم از کم قیمتِ خرید (امدادی قیمت) نئے سِرے سے متعین کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کا کہنا ہے کہ ہمانتا سرما جیسے وفاداری بدلنے والے سیکیولر ازم کی روح کو کبھی نہیں سمججھ سکتے۔ واضح رہے کہ ہمانتا سرما کانگریس میں تھے اور 2015 میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
Comments are closed on this story.