کے الیکٹرک نے بڑے پیمانے پر سولر پینلز سے تیار بجلی خریدنے کا فیصلہ کر لیا
پاکستان میں گرمیاں بڑھتے ہی بجلی کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے، تاہم رواں سال سولر پینلز کا استعمال اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ کے الیکٹرک بھی سونل پینلز سے بجلی پیدا کرنے کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔
جمعرات کے روز کے الیکٹرک کی جانب سے شہریوں پر بجلی کے بلوں کی مد آنے والے خرچے کو کم کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ جہاں ادارہ 640 میگاواٹ بجلی سولر پینلز اور ونڈ سورسز سے لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جبکہ 640 میگا واٹ بجلی پاور گرڈ میں اگلے 2 سال تک کام آئے گی، اس فیصلے کا اعلان کے الیکٹرک کے سی ای او سید مونس عبداللہ علوی کی جانب سے کاؤنسل برائے اینرجی اینڈ اکانومک جرنلسٹس کی میٹنگ کے دوران کیا۔
سی ای او کا کہنا تھا کہ یورپ، چین اور مشرق وسطیٰ سے کُل 12 کمپنیوں کی جانب سے دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے، اور ہمارے سولر اور ونڈ پاور پراجیکٹ میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
نئے اینرجی پراجیکٹس حب، اوتھل، بیلا اور سرجانی ٹاؤن میں بنائے جانے کے لیے پلان تریتب دیا گیا ہے۔ جبکہ ان پراجیکٹس کے لیے کُل 450 ملین ڈالرز کی لاگت آئے گی۔
جبکہ سی ای او نے کراچی میں بجلی کی بندش کو کم کرنے میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق بھی بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ اب 80 فیصد سے کم ہو کر 72 فیصد تک گر گئی ہے۔
جبکہ بقایاجات کے حوالے سے بتایا گیا کہ بقایاجات کے حل کو تیز کرنے کے لیے 60 دن کی ٹائم لائن قائم کر دی گئی ہے۔
کے الیکٹرک کی جانب سے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت کراچی میں اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا کام شروع کر دیا ہے، جبکہ اب تک 10 ہزار سے زائد میٹرز لگائے جا چکے ہیں۔
اس اسمارٹ میٹر کی قیمت اس وقت 40 ہزار سے 45 ہزار کے درمیان ہے، تاہم سی ای او کی جانب سے عندیہ دیا گیا ہے کہ ڈیمانڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمت کا تعین ممکن ہے۔
Comments are closed on this story.