سپریم کورٹ کےمزید 5 ججز کے نام مشکوک خط وصول
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر کے بعد سپریم کورٹ کےمزید 5 ججزکےنام مشکوک خط وصول ہو گئے۔ اس طرح جمعہ کو 6 ججوں کو مشکوک خطوط وصول ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے عملہ نے مشکوک خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دئے ہیں، تمام خطوط ایک ہی تاریخ کو آئے ،لیکن کچھ خطوط ججز کو اب ملے ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ موصولہ خطوط پر بھی آرسینک پاوڈر پایا گیا ہے اب تک سپریم کورٹ کے دس ججز کو مشکوک خط مل چکے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے دیگر ججز کو بھی اسی طرح کے خطوط موصول ہوچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو مشکوک خط موصول ہونے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے خطوط کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مشکوک خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سمیت 8 ججوں کو مشکوک خط موصول ہونے کا انکشاف ہوا۔
مشکوک خطوط میں سے ایک کو کھولا گیا تو اس میں سے پاؤڈر برآمد ہوا تھا۔
اس حوالے سے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ بھی درج کیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک خط موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے 10 اور لاہور ہائیکورٹ کے 5 ججوں کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے، ان کے بھی مقدمات درج کیے گئے۔
ججوں کو ملنے والے خطوط کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت
سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کو بھجوائے گئے خطوط کی تفتیش میں بڑی پیش رفت سامنے آگئی۔
خطوط سے ملنے والے پاوڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق خطوط میں موجود پاوڈور میں آرسینک کی مقدار دس فیصد تک ہو سکتی ہے۔
آرسینک ایک زہریلا مواد ہوتا ہے،پاوڈر میں آرسینک کی ستر فیصد سے زائد مقدار بہت زہریلی ہوتی ہے، اس کے سونگنے سے انسان کے اعصاب پر شدید اثر پڑتا ہے۔
خطوط سے ملنے والے پاؤڈر کے نمونے کو فرانزک لیب پنجاب بھیجا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.