Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ججوں کو ملنے والے خطوط میں موجود کیمیائی مادے کی شناخت، بھیجنے والوں کا علم نہ ہوا

خطوں میں موجود پاؤڈر میں آرسنیک کی مقدار 10 فیصد تھی
اپ ڈیٹ 05 اپريل 2024 12:27pm

سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کو بھجوائے گئے خطوط کی تفتیش میں بڑی پیش رفت سامنے آگئی۔

خطوط سے ملنے والے پاوڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق خطوط میں موجود پاوڈور میں آرسینک کی مقدار دس فیصد تک ہو سکتی ہے۔

آرسینک ایک زہریلا مواد ہوتا ہے،پاوڈر میں آرسینک کی ستر فیصد سے زائد مقدار بہت زہریلی ہوتی ہے، اس کے سونگنے سے انسان کے اعصاب پر شدید اثر پڑتا ہے۔

خطوط سے ملنے والے پاؤڈر کے نمونے کو فرانزک لیب پنجاب بھیجا گیا تھا۔

پاؤڈر کی فرانزک رپورٹ تیار

لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو موصول ہونے والے خطوط میں موجود پاؤڈر کی فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خطوط کے لفافوں میں معمولی مقدار لیتھل آرسینک کی پائی گئی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ آرسینک سونگھنے سے پھیپھڑےکی سوجن، ناک کی سوزش، خون کا بہاؤ ہوسکتا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آرسینک کی شناخت گیس کروماٹوگرافی، ماس اسپیکٹر و میٹری ٹیکنک سے ممکن ہوئی۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے دیگر ججز کو بھی اسی طرح کے خطوط موصول ہوچکے ہیں۔

Suspicious Letters to Judges