صنعتوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سمیت وفاقی کابینہ نے 6 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دے دی
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے چھ نکاتی ایجنڈے کی منظوری دے دی ہے۔
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق نیشنل کمیشن برائے اسٹیٹس آف ویمن کے ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ فسکل پالیسی اسٹیٹمنٹ برائے 23-2022ء، ڈیبٹ پالیسی اسٹیٹمنٹ برائے 23-2022ء کابینہ میں پیش کیا گیا، ایئر اینڈ گورنمنٹ پرفارمنس مانیٹرنگ رپورٹ بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے رپورٹس مروجہ قوانین کے تحت قومی اسمبلی کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دی، جبکہ سابق چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کو سعودی حکومت کی جانب سے ”کنگ عبدالعزیز میڈل بیج آف آنرر آف ایکسیلنٹ کلاس ایوارڈ“ وصول کرنے کی منظوری دی گئی۔
سابق چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کو حکومت ملائیشیا کی جانب سے ”درجہ کیپہلونان انگاٹن تینترہ“ وصول کرنے کی اجازت بھی دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ نے نیشنل کمیشن برائے چائلڈ ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ، نیشنل چائلڈ پروٹیکشن سینٹر کو ختم کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے امپلی مینٹیشن آف نیشنل لائن آف ایکشن فار چلڈرن کو ختم کرنے کی بھی منظوری دی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے ماہرین کی تعیناتی اسی ماہ ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے ٹائم لائنز پر ہر صورت عمل درآمد ہوگا، ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے لیے حکمتِ عملی ترتیب دی جا چکی ہے، کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولتوں سے آراستہ کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں مقیم چینی شہریوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
کابینہ نے ٹریک اینڈ ٹریس نظام غیر فعال ہونے کی تحقیقات کی منظوری دی جس کی تحقیقات پانچ رکنی کمیٹی کرے گی۔ کمیٹی سابق سیکریٹری خزانہ طارق باجوہ کی نگرانی میں کام کرے گی۔
اس کے علاوہ شوگر، سیمنٹ، کھاد بنانے والی فیکٹریاں، سیگریٹ سمیت پانچ شعبوں میں صرف دو سال میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام نافذ کرنے کی منظوری دی گئی۔
Comments are closed on this story.