Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سوشل میڈیا پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، ’ایکس‘ ہم نے بند نہیں کیا تھا، عطا تارڑ

6 ججوں کے خط کا معاملہ چیف جسٹس کی صوابدید پر منحصر، انتھریکس کیس میں اسکینرز استعمال نہیں ہوئے
شائع 04 اپريل 2024 08:52am

وفاقی وزیر اطلاعات نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اصولی طور پر تو سوشل میڈیا پر پابندی نہیں لگائی جانی چاہیے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی نومنتخب حکومت نے نہیں لگائی۔ اِس حکومت نے پابندی کو برقرار ضرور رکھا ہے۔

ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے دور رس اثرات کے پیشِ نظر جامع ضابطہ اخلاق بنایا جانا چاہیے۔ اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ ضابطہ اخلاق کی تیاری کا کام حکومت اور اپوزیشن کے ارکان پر مشتمل کمیٹی کو سونپا جاسکتا ہے۔

انتھریکس پاؤڈر والے خطوں کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات بھی کی جانی چاہیے کہ عدالتوں میں اسکینرز کے ہوتے ہوئے ان خطوں کو اسکین کیوں نہیں کیا گیا۔ ججوں کو بھیجے گئے ان خطوں میں پائے جانے والے مواد کی فارنزک جانچ کرائی جائے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا یہ بھی کہنا تھا کہ 6 ججوں کے خط سے متعلق معاملے پر کوئی بھی رائے قائم کرنا اب چیف جسٹس کی صوابدید پر منحصر ہے۔ بہتر ہے کہ اس سلسلے میں 29 اپریل تک کوئی رائے دینے کے بجائے صرف انتظار کیا جائے۔

social media

ATA RARAR

BAN ON X

ANTHRAX CASE

CHIEF JUSTICE TO DECIDE