تائیوان میں 7.7 شدت کا زلزلہ، عمارتیں گر گئیں، 9 ہلاک، 700 سے زائد زخمی، 3 میٹر بلند سونامی لہریں
تائیوان میں 7.7 شدت کا ہولناک زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے درجنوں عمارتیں منہدم ہوگئیں،تائیوانی حکام کے مطابق 9 افراد ہلاک اور 700 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ درجنوں افراد بدستوار ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ زلزلے سے مشرقی شہر ہوالین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی۔
تائیوانی حکام کے مطابق یہ 25 سال میں شدید ترین زلزلہ ہے۔ امریکی جیالوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 7.4 درجے بتائی تاہم جاپان کے زلزلہ پیما مرکز کے مطابق یہ 7.7 شدت کا زلزلہ تھا۔
زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح نو بجے ) آیا جس کے بعد کم از کم 100 سے زائد شدید آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے۔ ان میں سے متعدد کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5 کے لگ بھگ ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کے نتیجے میں پہاڑی علاقوں میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی۔
سونامی کے خدشے پر قریبی ممالک جاپان اور فلپائن میں بھی وارننگ جاری کر دی گئی۔
تائیوان میں سیمی کنیکٹر بنانے والی فیکٹریوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ مقامی ٹی وی چینلز نے دارالحکومت تائی پی میں منہدم عمارتیں اپنی سکرین پر دکھائیں۔
امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق تائیوان کے شہر ہوالین کے قریب زلزلے کی گہرائی سولہ کلومیٹر تھی، تین میٹر تک سونامی کی لہریں ساحلوں کے قریب پہنچ رہی ہیں۔
تائیوان کے دارالحکومت کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
نیوز ایجنسی کے مطابق یہ 1999 کے بعد تائیوان کا دوسرا بڑا زلزلہ ہے، 1999میں 2400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
زلزلے سے بڑی تباہی
ابتدائی اطلاعات کےمطابق تائیوان میں کم از کم 26 عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ ہوالین کاؤنٹی میں ہیں۔
اس علاقے میں آبادی بہت کم ہے لیکن مرکزی شہر کی آبادی ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔
ابتدائی طور پر فائر سروس کا کہنا ہے کہ تقریبا 20 افراد پھنسے ہوئے ہیں اور امدادی کام جاری ہے۔
Comments are closed on this story.