Aaj News

ہفتہ, نومبر 16, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

اپنے دور میں ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے مشورے نہ دیں تو بہتر ہوگا، وزیر قانون

چیف جسٹس اور سینئر ججز کی کمیٹی کی صوابدید ہے کہ وہ کس معاملے پر کون سا بینچ تشکیل دیں، اعظم نذیر تارڑ کا بیرسٹر گوہر کے بیان پر ردعمل
شائع 02 اپريل 2024 05:07pm

وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ججوں کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کو سیاست کی نظر کرنے کی مذموم کوشش ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بیرسٹر گوہر خود وکیل ہیں، انہیں علم ہونا چاہیے کہ 184 (3) کے تحت بینچ کی تشکیل کی گئی ہے، فل کورٹ نے ہی اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں تحقیقات کا کہا گیا تھا۔

عمر ایوب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر، چیمبر سنبھال لیا

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا تھا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے معاملے پر فل کورٹ بنائیں کیونکہ عدلیہ مکمل طور پر آزاد ہونی چاہیئے۔

جس پر ردعمل دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس اور سینئر ججز کی کمیٹی کی صوابدید ہے کہ وہ کس معاملے پر کون سا بینچ تشکیل دیں۔

وزیر قانون نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے بانی کا کہا قانون نہیں، آئین پر عمل ہوگا، اپنے دور میں ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے مشورے نہ دیں تو بہتر ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ کی آزادی سے متعلق اہم معاملے پر سیاست نہ کرنا ہی ملک اور عدلیہ کے لئے اچھا ہے۔

Azam Nazeer Tarar

Barrister Gohar Khan