Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بشام حملے پر 12 دہشت گرد اور سہولت کار گرفتار، گاڑی اور حملہ آور افغانستان سے آئے، سی ٹی ڈی ذرائع

گاڑی چمن کے راستے پہنچائی گئی، 10 دن شانگلہ میں پارک رہی، ماسٹر مائنڈ بلال ہے
اپ ڈیٹ 01 اپريل 2024 01:57pm

سی ٹی ڈی ذرائع نے کہا ہے کہ بشام خودکش حملہ کیس میں ٹریس کرکے 12سے زائد مبینہ دہشت گرد و سہولت کار گرفتار کرلئے گئے ہیں۔ ان میں خود کش بمبار کے دو قریبی ساتھی بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ باردو بھری گاڑی افغانستان سے چمن کے راستے پہلے ڈیرہ اسماعیل خان اور پھر شانگلہ پہنچائی گئی جہاں یہ دس دن تک ایک پیٹرول پمپ پر کھڑی رہی۔

ان ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والوں ہونے والوں میں وہ دہشت گرد کمانڈر بھی شامل ہے جو خود کش بمبار کو افغانستان سے پاکستان لایا تھا۔

ذرائع کے مطابق حملے کا ماسٹر مائنڈ حضرت بلال ہے جو داسو ڈیم حملے میں بھی ملوث ہے اور اس کی ’گرفتاری جلد متوقع‘ ہے۔

کسی سرکاری افسر نے اعلانیہ طور پر ان گرفتاریوں کی تصدیق نہیں کی۔ تاہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے دہشت گردوں کی گرفتاری کا خیرمقدم کیا ہے۔

شانگلہ کے علاقے بشام میں اسلام آباد سے داسو جانے والے چینی انجیئنرز کے کانوائے پر گذشتہ ہفتے حملے میں پانچ چینی انجیئر اور ان کا پاکستان ڈرائیور مارے گئے تھے۔

چین نے اس حملے کی جامع تحقیقات اور ذمہ داروں کو سزائیں دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

سی ٹی ڈی کے ذرائع نے پیر کے روز بتایا کہ بشام میں غیر ملکیوں پر حملے میں ملوث اہم کمانڈر اور دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ہے، اس نیٹ ورک کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی سے ہے۔

ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان سے ہے، اسے افغانستان سے پہاڑی راستوں کے ذریعے لانے والا کمانڈر بھی گرفتا کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر حملے میں ملوث سہولت کاروں سمیت درجن سے زائد دہشت گرد گرفتار کیے گئے ہیں، جن میں چار سہولت کار بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق خودکش حملہ اورکے موبائل سم کی مدد سے اہم گرفتاریاں کی گئی ہیں، موبائل سم جس شخص کے نام سے رجسٹرڈ تھی اس نے یہ ایک اور شخص کو دی تھی جس نے یہ خودکش حملہ آورتک پہنچائی۔

سی ٹی ڈی ذرائع نے بتایا کہ افغانستان میں بارود سے بھری خودکش گاڑی کو چمن کے راستےڈی آئی خان درہ زندہ پہنچایا گیا، گاڑی کو درہ زندہ سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے سمگلر کے زریعے چکدرہ پہنچایا گیا،اسمگلر ہفتے میں بیس سے تیس گاڑیاں چمن سے چکدرہ لے کر آتے ہیں، چکدرہ پہنچانے والے ڈرائیور کو ڈھائی لاکھ روپے کرایہ دیا گیا، گاڑی کو چمن سے چکدرہ پہنچانے والوں میں ایک سہولت کار کو بلوچستان سےگرفتار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی شانگلہ کے قریب ایک پیٹرول پمپ میں 10 دن تک 500 روپے فی دن کرایہ پر پارک کی گئی تھی، خودکش حملے کے روز گاڑی کو دھماکے والی جگہ پہنچایاگیا۔

ذرائع کے مطابق حملے کا ماسٹر مائنڈ حضرت بلال ہے جو داسو ڈیم حملے میں بھی براہ راست ملوث اور مطلوب ہے، خودکش حملہ اور کے دو ساتھی گرفتار کرلیے گئےہیں جبکہ حضرت بلال کی گرفتاری جلد متوقع ہے۔

دریں اثنا وزیراعظم پنجاب مریم نواز نے ایک بیان میں شانگلہ حملےمیں ملوث افرادکی گرفتاری پر پرسیکیورٹی فورسزکوخراج تحسین پیش کیا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشت گردوں اورسہولت کاروں کوکیفرکردارتک پہنچاناناگزیرہے، پاکستانی قوم دہشت گردی کےخاتمےکےعزم پریکسو ہے۔

Bisham attack

Attack on Chinese Engineers