Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

کیجریوال کیلئے دہلی میں اپوزیشن کی بڑی ریلی، بھارت میں اگ لگنے والی ہے، راہل گاندھی

مودی کے سیاسی مخالفین پر حملوں کیخلاف اقوام متحدہ نے بھی آواز اٹھا دی
اپ ڈیٹ 31 مارچ 2024 08:51pm
دہلی میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کے کارکن احتجاج کر رہے ہیں ۔ تصویر روئٹرز
دہلی میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کے کارکن احتجاج کر رہے ہیں ۔ تصویر روئٹرز

بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اتوار کو ایک بہت بڑی ریلی نکالی ہے جس میں دلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری سمیت مودی حکومت کے ہتھکنڈوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگرس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ اگر بی جے پی نے میچ فکسنگ کے ذریعے الیکشن جیتے اور آئین میں تبدیلی کی تو بھارت میں اگ لگنے والی ہے۔

بھارت میں رواں ماہ سے سات مراحل پر مبنی الیکشن شروع ہو رہے ہیں۔

ریلی سے کیجری وال کی اہلیہ نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ہم لڑیں گے ہمت نہیں ہاریں گے۔

الجزیرہ ٹی وی سمیت بین الاقوامی میڈیا نے اس ریلی کو غیر معمولی کورج دی ہے تاہم بھارتی میڈیانے اس معاملے میں ڈنڈی ماری اور اس کی توجہ مودی کی ریلی پر رہی۔

مودی سرکار نے انتخابات سے قبل مخالفین پر ایک اور وار کرتے ہوئے اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی کا دفتر بھی سیل کر دیا۔

صورت حال سنگین ہونے پر جرمنی اور امریکہ کے بعد اقوام متحدہ نے بھی اروند کیجریوال کے لیے منصفانہ، شفاف اور بروقت کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

ترجمان یو این سیکرٹری کا کہنا ہے کہ بھارت اروند کیجریوال کا معاملہ انصاف کے اصولوں کے تحت حل کرے۔

خیال رہے کہ اروند کیجریوال پر منی لانڈرنگ کا الزام لگانے والوں میں سے ایک بی جے پی میں شامل ہوگیا۔

مودی سرکار نے بھارت کے اندر خوف و ہراس کی فضا قائم کر رکھی ہے، بی جے پی حکومت کی جانب سے کرپشن کو منظر عام پر لانے والوں کی آواز کو دبایا جاتا ہے۔

بھارتی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کرپشن کو منظر عام پر لانے والوں کی آواز خاموش کروا دیتی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اسی کوشش میں اروند کیجریوال کو گرفتار کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی کا دفتر بھی سیل کر دیا گیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو کروڑوں روپے کی غیر قانونی فنڈنگ کی گئی، دنیا کو بھارت میں انتخابات سے قبل بے ضابطگیوں اور دھاندلی پر آواز اٹھانی چاہیے۔

Narendra Modi

Arvind Kejriwal

indian elections

Aam Admi Party